مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران حجۃ الاسلام کاظم صدیقی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں قومی مفادات کے تحفظ پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انقلاب کے آغاز سے لے کر اب تک ایٹمی طاقتوں کے خلاف جدوجہد کی ہے اور قومی مفادات کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
حجت الاسلام صدیقی نے مزید کہا کہ اب جب کہ ہم نے جوہری صنعت حاصل کر لی ہے، بعض قوتوں کا کہنا ہے کہ افزودگی کو بند کر دینا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب نے اس سلسلے فرمایا کہ یہ مطالبہ سرار غلط ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور غزہ کی المناک صورت حال امریکی حکام اور لبرل ڈیموکریسی کے وحشی باطن کو بے نقاب کر رہی ہے۔
امام جمعہ تہران نے کہا کہ نیتن یاہو سفاک درندہ ہے، جس نے تین دنوں میں پانچ سو لوگوں کو قتل کیا اور بے دریغ نسل کشی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے تین عرب ممالک کے دورے میں ان ملکوں کی تذلیل کی گئی، ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسے وہ دود دینے والی گائے ہوں، انہیں انسان ہی نہیں سمجھا گیا!
امام جمعہ تہران نے کہا کہ ٹرمپ کے اس دورے میں غزہ کے عوام پر ہونے والے ظلم و ستم کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی عرب ممالک کے حکام نے اس حوالے سے بات کی!