مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے امریکہ کی جانب سے نئی پابندیوں کو شرمناک، غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات سے واشنگٹن کی مذاکرات میں سنجیدگی پر سوالات جنم لے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ نئی پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے پانچویں دور کا آغاز ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام ایران کی ترقی اور پیش رفت کو روکنے کے لیے منفی کوششوں میں مصروف ہیں۔
بقائی نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے تعمیراتی مواد فراہم کرنے والے افراد یا اداروں پر نئی پابندیوں کا اعلان ایرانی عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرم کے مترادف ہے۔ ان پابندیوں نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ امریکی حکومت سنجیدہ سفارتکاری کے بجائے دباؤ کی پالیسی پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم امریکی دشمنی اور معاندانہ اقدامات کے سامنے مضبوطی سے کھڑی رہے گی۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی ایکس پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا یورینیم افزودگی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا اصرار کسی معاہدے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ تاہم انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر بات صرف جوہری ہتھیاروں کے خاتمے تک محدود رکھی جائے تو دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کا امکان موجود ہے۔