مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعلان کیا ہے کہ بحرین اور مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
پیر کے روز ایک بیان میں عراقچی نے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان 2023 میں تعلقات کی بحالی کے بعد منامہ کے ساتھ روابط کی تجدید کے لیے متعدد درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بحرین کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کی کوششیں جلد ثمر آور ہوں گی۔
تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں 21 اکتوبر کو وزیر خارجہ عراقچی اور بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے درمیان منامہ میں ملاقات ہوئی تھی جس میں علاقائی حالات بالخصوص غزہ اور لبنان میں اسرائیلی مظالم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایران اور مصر کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ ایران اور مصر کے درمیان سربراہان مملکت اور وزرائے خارجہ کی سطح پر کئی بار رابطے ہوچکے ہیں۔
ایران اور مصر کے تعلقات 1980 میں اُس وقت منقطع ہوئے تھے جب اسلامی انقلاب کے بعد مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور معزول شاہ ایران کو پناہ دی۔ تاہم 2011 میں حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بتدریج بہتری آئی ہے۔
حالیہ برسوں میں خاص طور پر غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی کے تناظر میں ایران اور مصر کے درمیان سفارتی روابط میں تیزی آئی ہے، جبکہ مصر اس مسئلے کے حل کے لیے ثالثی کی کوششوں میں بھی مصروف ہے۔