مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور تاریخی تعلقات کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے تعلقات آج اور کل تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ ہزاروں سال پرانی گہری روایات اور بنیادوں پر استوار ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: ہم تجارت، صنعت، صحت، سائنس اور ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں اپنے رابطوں کو بڑھا سکتے ہیں۔”
پزشکیان نے ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اگر امریکی حکومت ایران میں جوہری ہتھیاروں کے بارے میں اپنے دعوے میں سچی ہے تو ہم انہیں اس مسئلے پر یقین دلائیں گے، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی طاقت کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گا اور اپنی قوم کو جوہری صنعت اور صحت کے شعبے میں پرامن کامیابیوں سے محروم نہیں کرے گا۔”
انہوں نے واضح کیا: ہم اپنی قوم کی ترقی کے لیے کسی سے اجازت نہیں لیتے اور نہ ہی کسی دباو کو خاطر میں لاتے ہیں۔”
ایرانی صدر نے دواسازی، زرعی اور صنعتی میدان میں ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال سمیت مختلف شعبوں میں اپنے تجربات اور کامیابیوں سے دیگر اسلامی ممالک اور پڑوسیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایران کی تیاری پر زور دیا۔”
اس ملاقات میں عراقی وزیر خارجہ نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ عراق کے تعلقات انتہائی سازگار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاملات میں وسعت آئی ہے۔”
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں بالخصوص ٹرانسپورٹیشن اور ریلوے کے شعبوں کی تکمیل کے سلسلے میں عراقی حکومت کے عزم پر زور دیا۔
فواد حسین نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور علمی تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "آج ہمارے اور ایران کے درمیان کوئی سرحد نہیں ہے، ہر سال لاکھوں ایرانی اور عراقی زائرین محبت اور عقیدت کے ساتھ مقدس مزارات کی زیارت کرتے ہیں، یہ مذہبی تعلقات دونوں ممالک کے لئے ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔”