بغداد، عرب لیگ کا اجلاس شروع؛ بیرونی مداخلت اور صیہونی جارحیت کی مذمت

بغداد، عرب لیگ کا اجلاس شروع؛ بیرونی مداخلت اور صیہونی جارحیت کی مذمت

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عرب  لیگ کا 34 واں اجلاس کچھ دیر پہلے عراق کے دارالحکومت بغداد میں شروع ہوا۔

عراقی صدر نے اجلاس کی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب میں تاکید کی کہ عرب سربراہی اجلاس انتہائی پیچیدہ علاقائی اور بین الاقوامی حالات میں منعقد ہو رہا ہے۔ ہم خطرناک چیلنجوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو خطے، ہمارے ممالک اور ہماری قوموں کی تقدیر کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق طاقت کے استعمال کے بجائے تنازعات کو پرامن طریقے اور دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔

عراقی صدر نے کہا کہ ہمارا خطہ سیکیورٹی کی پیچیدہ صورتحال سے دوچار ہے، اور جنگ کے سائے ہماری سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔” ہم غیر ملکی مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں اور پرامن حل پر زور دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم غزہ پر صیہونی  جارحیت کی مذمت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کو سراہتے ہیں۔ ہم کسی بھی حالت میں غزہ کے باشندوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے کی مخالفت جاری رکھیں گے۔ عرب ممالک کی سلامتی کو ایک دوسرے سے الگ تھلگ نہیں سمجھا جا سکتا اور ہمیں اس سلامتی کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے بھی اپنے افتتاحی کلمات میں کہا: "عرب اقوام ہمارے حقیقی اور عملی اقدامات کی منتظر ہیں، علاقائی بحرانوں کا حل فلسطینی عوام کے اپنے مکمل حقوق کے حصول اور ان کے خلاف جارحیت کو روکنے کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

ہم فلسطینی عوام کی بے دخلی کے منصوبے کی مخالفت جاری رکھیں گے، غزہ میں نسل کشی اس تباہ کن سطح پر پہنچ گئی ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان میں جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں، ہم شام کے استحکام کی حمایت اور اس ملک کے خلاف صیہونی جارحیت کی مخالفت میں بھی اپنے موقف پر زور دیتے ہیں۔ ہم شام پر سے پابندیاں ہٹانے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا بھی خیرمقدم اور حمایت کرتے ہیں۔

السودانی نے کہا کہ ہم عرب ممالک کے درمیان 18 منصوبوں کے لئے مشترکہ تعاون کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے عراق کی طرف سے غزہ کی تعمیر نو کے لیے 20 ملین ڈالر نیز لبنان کی تعمیر نو کے لیے 20 ملین ڈالر مختص کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یمن کے بارے میں، ہم اس ملک کے اتحاد، اندرونی تنازعات کے خاتمے کی حمایت کرتے ہیں۔ سوڈان اور لیبیا میں اندرونی تنازعات کو ختم ہونا چاہیے اور ان دونوں ممالک کے بحرانوں کو حل کرنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے