مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری مسئلے کو پرامن طور پر حل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں تاہم اگر ضرورت پڑی تو طاقت کا استعمال بھی خارج از امکان نہیں۔
امریکی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہم کسی نہ کسی طرح ایران کے مسئلے کا حل نکال لیں گے، چاہے وہ پرامن ہو یا پرتشدد، لیکن میری ترجیح پرامن راستہ ہے۔
انہوں نے مشرق وسطی میں تعیینات امریکی بحری بیڑوں کا ذکر کیے بغیر کہا کہ خلیج فارس کو ایران سے خطرہ لاحق ہے، مگر مجھے نہیں لگتا کہ کوئی بڑا خطرہ موجود ہے، کیونکہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بڑی فوج ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ جس ملک کے پاس اتنے بڑے پیمانے پر تیل کے ذخائر موجود ہیں، وہ کیوں ایٹمی توانائی کا پرامن پروگرام شروع کرنا چاہے گا۔
ٹرمپ نے ایران پر پرانے الزامات دہراتے ہوئے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو 7 اکتوبر کا حملہ کبھی نہ ہوتا، اور ایران کو حماس کو مالی یا عسکری امداد فراہم کرنے کی اجازت نہ ہوتی۔