صہیونی افواج کا انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو، قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس کے شرائط

صہیونی افواج کا انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو، قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس کے شرائط

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے صیہونی قیدیوں کے تبادلے کے بدلے میں جنگ بندی، اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء، انسانی امداد کی آزادانہ رسائی، اور غزہ کی تعمیر نو کو اپنی بنیادی شرائط قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حماس کے سیاسی دفتر کے رکن باسم نعیم نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل ان شرائط کو تسلیم کرے تو ہم تمام صیہونی قیدیوں کی رہائی پر آمادہ ہیں۔

انھوں نے واضح کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے ہمارے شرائط میں صیہونی فوجیوں کا بلا شرط مکمل انخلاء، بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امداد کی فراہمی، غزہ کی تعمیر نو شامل ہیں۔

باسم نعیم نے مزید کہا کہ ان تجاویز کو ثالثوں کے علاوہ امریکی حکام کے سامنے بھی رکھا ہے اور بعض مواقع پر حوصلہ افزا جوابات بھی موصول ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حماس نے مصر کے اس تجویز کردہ منصوبے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے جس کے تحت غزہ کی مقامی امور کی نگرانی کے لیے ایک غیر سیاسی انتظامی ادارہ تشکیل دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک صہیونی قبضہ موجود ہے، مزاحمت فلسطینی عوام کا فطری اور قانونی حق ہے۔ غزہ کے عوام بھی دنیا کی دیگر اقوام کی طرح امن، وقار اور خودمختاری کے ساتھ جینے کا حق رکھتے ہیں۔

انہوں نے اسرائیل کی جوہری، حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں سے لیس عسکری طاقت اور مغرب کی بھرپور حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر غیر مسلح ہونے کی بات کی جائے تو سب سے پہلے یہ مطالبہ اسرائیل سے کیا جانا چاہیے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے