اقتصادی پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں تو ٹرمپ سے معاہدے کے لیے تیار ہیں، اعلی ایرانی اہلکار

اقتصادی پابندیاں فوری طور پر ختم کی جائیں تو ٹرمپ سے معاہدے کے لیے تیار ہیں، اعلی ایرانی اہلکار

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سیاسی مشیر علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت بعض اہم اقدامات پر تیار ہے جن میں اعلی سطح پر افزودہ یورینیم کے ذخائر کو ختم کرنا اور جوہری ہتھیار نہ بنانے کی ضمانت دینا شامل ہے، بشرطیکہ ایران پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں فوراً ختم کردی جائیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شمخانی نے کہا کہ ایران صرف پرامن اور غیر عسکری ضروریات کے لیے یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا اور بین الاقوامی معائنہ کاروں کو مکمل نگرانی کی اجازت بھی دی جائے گی۔

جب شمخانی سے یہ پوچھا گیا کہ اگر یہ شرائط پوری کردی جائیں تو کیا ایران آج ہی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے؟ تو انہوں نے مثبت میں جواب دیا۔

شمخانی نے مزید کہا کہ ابھی بھی معاہدے کا امکان موجود ہے۔ اگر امریکی اپنی بات پر عمل کریں تو ہم یقیناً بہتر تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔ یہ مستقبل قریب میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

رہبر معظم کے مشیر نے امریکا کے دوغلے رویے پر تنقید کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا کہ وہ ایران کو "زیتون کی شاخ” پیش کر رہے ہیں۔ شمخانی نے جواباً کہا کہ وہ زیتون کی شاخ کی بات کرتے ہیں، لیکن ہم نے اب تک صرف کانٹے دار تار دیکھی ہے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے