اسرائیل حماس کو کبھی شکست نہیں دے سکتا، سابق وزیر جنگ کا اعتراف

اسرائیل حماس کو کبھی شکست نہیں دے سکتا، سابق وزیر جنگ کا اعتراف

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ آویگدور لیبرمن نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی ریاست، حماس کو شکست دینے سے قاصر ہے، چاہے وہ مزید کئی سال جنگ جاری رکھے۔

لیبرمن نے مزید کہا کہ جو حکومت 20 ماہ میں حماس کو شکست نہ دے سکی۔ وہ اگر 17 سال بھی کوشش کرے پھر بھی کامیاب نہیں ہوگی۔

انہوں نے نیتن یاہو حکومت کی ناکامی اور داخلی کمزوریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات اپنی تاریخ کے بدترین مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرت نے صہیونی جریدے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ ایک فلسطینی شہر ہے اور اسے ریاستِ فلسطین کا حصہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ بحران کا حل جنگ بندی، یرغمالیوں کی واپسی اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی سے مشروط ہے۔

سابق صہیونی اعلی عہدیداروں کے اعترافات اسرائیل کے اندر پائی جانے والی بے یقینی اور ناکام پالیسیوں کا عکاس ہیں۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے