مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حالیہ ایام میں نتن یاہو اور دیگر صہیونی حکام نے ایران پر حملوں کی دھمکیوں کا اعادہ کیا ہے تاہم مبصرین کے مطابق ایران کے ساتھ جنگ اسرائیل کو تباہ کے دہانے پہنچاسکتی ہے۔
معروف امریکی کریڈٹ ریٹنگ ادارے اسٹینڈرڈ اینڈ پُورز نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل ایران کے ساتھ براہ راست جنگ میں ملوث ہوا، تو اس کے سنگین اقتصادی نتائج برآمد ہوں گے اور اسرائیلی معیشت زوال کا شکار ہوسکتی ہے۔
ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں صہیونی حکومت کی کریڈٹ ریٹنگ کو A- پر برقرار رکھتے ہوئے اس کے معاشی مستقبل کو منفی قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل پہلے ہی متعدد چیلنجوں اور مالی بحران سے دوچار ہے، اور جنگ کی صورت میں یہ بحران مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر اسرائیل ایران کے ساتھ براہِ راست جنگ میں داخل ہوجائے تو اس کی معیشت کو زبردست نقصان پہنچے گا؛ سرمایہ کاروں کا اعتماد بری طرح متاثر ہو گا اور بیرونی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی آئے گی۔
واضح رہے کہ یمن اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں کے حملوں اور موثر کاروائیوں کے نتیجے میں صہیونی حکومت اندرونی طور پر شدید عدم استحکام کا شکار ہے۔
سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد عدم تحفظ کے پیش نظر مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنے آبائی ممالک کی طرف ہجرت کرچکی ہے۔