مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چین کے صدر شی جن پنگ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن نے کریملن میں ملاقات کے بعد مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔
اس بیان میں دونوں صدور نے ایران کے جوہری پروگرام کے حل کے لیے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے تمام فریقین کے جائز تحفظات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
دونوں ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں ایران کے جوہری پروگرام پر کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور بلاجواز فوجی اقدامات سے گریز کرنے پر بھی زور دیا۔
روس اور چین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک امریکہ کی دوہری پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور اپنے تعلقات اور اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے اور اپنی علاقائی سالمیت اور سلامتی کا دفاع کریں گے۔
روس اور چین نے یکطرفہ کسٹم ٹیرف کو عالمی تجارت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریق اسٹریٹجک استحکام کی فضا میں مشترکہ چیلنجوں اور خطرات کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔