مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق پینٹاگون کے باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ یمن پر حملوں کو اچانک روکنے کا مقصد ایران کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کو تیز کرنا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ امریکی فوج کو یمنی فوج پر حملے روکنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن پر فضائی حملوں کی بندش کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ بیان کئی دنوں کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آیا۔ ان کوششوں میں امریکہ، عمان اور یمن کے نمائندے شامل تھے۔
پینٹاگون کے ذرائع کے مطابق، امریکہ اور یمنی فریقین کے درمیان ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کا یہ فیصلہ دراصل ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے سے متعلق بالواسطہ مذاکرات میں تیزی لانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکاف گزشتہ ہفتے یمن میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوششوں میں مصروف رہے۔ یہ بات چیت عمان کی ثالثی کے ذریعے ممکن ہوئی۔