مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمنی ذرائع نے ملک پر صیہونی حکومت کی وسیع جارحیت کی اطلاع دی ہے، یہ حملہ الحدیدہ پر کیا گیا ہے۔
دوسری طرف صیہونی میڈیا نے یمن پر بمباری کی اطلاع دی ہے۔
فلسطینی مجاہدین صیہونی جارحیت پر ردعمل
فلسطینی مجاہدین نے یمن کے خلاف صیہونی رژیم کی جارحیت کے ردعمل میں کہا: ہم یمن کے خلاف صیہونی امریکی حکومت کی نئی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں حدیدہ کی بندرگاہ اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ہم یمن کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ صیہونی جارحیت فلسطینی عوام کی حمایت میں یمن کی طرف سے اس حکومت پر مسلط کردہ بحری اور فضائی ناکہ بندی کو توڑنے میں صیہونیوں کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
یمن پر صیہونیوں کے بڑے فضائی حملوں کی تصاویر
رشیا ٹو ڈے نے یمن پر اسرائیلی حکومت کے فضائی حملوں کی تصاویر حاصل کیں۔ ہوا میں دھوئیں کے مرغولے اٹھ رہے تھے۔
30 لڑاکا طیاروں نے یمن پر حملے میں حصہ لیا
اسرائیلی چینل 12 ٹی وی نے فوجی حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن پر حملے میں 30 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔
اکسیوس نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ قابض فوج نے یہ حملہ بین گورین ہوائی اڈے پر حملے کے جواب میں کیا۔
امریکہ نے اس حملے میں حصہ نہیں لیا
میڈیا ذرائع نے رپورٹ دی: "یہ حملہ صرف اور صرف اسرائیل نے کیا ہے تاہم مکمل طور پر امریکہ کی آشیر باد اور ہمآہنگی کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ حملہ حدیدہ کی بندرگاہ اور حوثیوں کے زیر استعمال مراکز پر کیا گیا۔ امریکی اس حملے میں شریک نہیں ہیں۔
یمنی ذرائع نے آگاہ کیا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حملے نے مغربی یمن میں الحدیدہ کے علاقے باجل کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی حکومت کے کان چینل نے خبر دی ہے کہ جنگی طیاروں نے حدیدہ کی بندرگاہ پر 50 بم گرائے ہیں۔
9 یمنی اہداف پر بمباری
صیہونی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایک ہی وقت میں نو یمنی اہداف پر بمباری کی گئی ہے۔ المیادین کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ امریکا اور اسرائیلی حکومت نے یمن کے مغربی علاقے الحدیدہ کی بندرگاہ پر چھ حملے کیے ہیں۔”