ایران کے جوہری پروگرام کا کوئی فوجی حل نہیں، فرانس

ایران کے جوہری پروگرام کا کوئی فوجی حل نہیں، فرانس

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان اب تک تین بالواسطہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم چوتھا دور ملتوی ہوگیا۔ نئی کی تاریخ اور مقام کا تعین ابھی تک نہیں ہوا ہے۔ فریقین کے درمیان سفارتی ذرائع سے اختلافات کے حل کی امیدیں خاصی روشن ہیں۔

فرانس کے وزیر خارجہ ژان نوئل بارو نے اپنی تازہ ترین گفتگو میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیرس تہران اور واشنگٹن کے درمیان اختلافات کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کی قیمت بہت زیادہ ہوگی۔

فرانسیسی وزیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پیرس کا مؤقف ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کا کوئی فوجی حل موجود نہیں۔ تمام اختلافات کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

انہوں نے ایران اور یورپی وفد کے درمیان منسوخ شدہ ملاقات کے بارے میں کہا کہ منصوبے کے مطابق ایرانی اور امریکی حکام کے چوتھے دور سے قبل ایک تکنیکی اجلاس ہونا تھا، مگر چونکہ چوتھے دور کی ملاقات ملتوی ہوچکی ہے اس لیے اب تکنیکی اجلاس کی بھی ضرورت باقی نہیں رہی۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے