تاج محل کو آر ڈی ایکس سے اڑا دینے کی دھمکی

تاج محل کو آر ڈی ایکس سے اڑا دینے کی دھمکی

آگرہ (یوپی) (پی ٹی آئی) تاج محل کو آر ڈی ایکس سے اڑا دینے کی دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے پر محکمہئ سیاحت کی شکایت پر پولیس نے ایک ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

ہفتہ کے روز موصولہ ای میل میں دعویٰ کیا گیا کہ تاج محل کے اندر آر ڈی ایکس اور آئی ای ڈی نصف کردیے گئے ہیں، جس کے نتیجہ میں 17ویں صدی کے سنگ ِ مرمر کے مقبرہ کی مکمل تلاشی لینی پڑی۔ تاج سیکوریٹی کے اے سی پی انچارج سید آرب احمد نے دھمکی آمیز ای میل موصول ہونے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کو ڈسٹرب کیے بغیر تاج محل کے احاطہ کی تلاشی لی گئی۔

اس ضمن میں مقامی سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ کیرالا میں بھی ایسی ہی دھمکی آمیز ای میلس موصول ہوئی ہیں۔ ہم اس معاملہ میں کیرالا پولیس سے ربط پیدا کررہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ ای میل ایک ورچیول پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این) کا استعمال کرتے ہوئے بھیجی گئی ہیں۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے بموجب تاریخی تاج محل کی سیکوریٹی مزید ہائی ٹیک ہوجائے گی، جہاں امکانی فضائی خطروں کا مقابلہ کرنے ایک اینٹی ڈرون سسٹم نصب کیا جائے گا۔

فی الحال اس یادگار عمارت کی حفاظت سنٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس (سی آئی ایس ایف) اور اترپردیش پولیس کرتی ہیں۔ عنقریب ڈرون نیوٹرالائیزیشن ٹکنالوجی کی شکل میں تحفظ کی اضافی تہہ بنائی جائے گی۔ آپریشن سندور کے دوران 7 مئی کو ہندوستان کی جانب سے پاکستان اور پاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں پر درست نشانہ لگاتے ہوئے انہیں تباہ کیے جانے کے بعد اس اقدام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے جواب میں پاکستان نے بھاری توپ خانوں سے گولہ باری کی تھی، میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔ ہندوستانی مسلح افواج نے ایسے تمام فضائی خطرات کو ناکام بنا دیا تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (تاج سیکوریٹی) سید آرب احمد نے بتایا کہ تاج محل کامپلکس میں ایک انسدادِ ڈرون سسٹم نصب کیا جائے گا۔ اس کی رینج 7 تا 8 کیلو میٹر ہوگی، لیکن یادگار کی اصل گنبد سے 200 میٹر کے دائرہ میں بے حد مؤثر رہے گا۔ یہ سسٹم اس علاقہ میں داخل ہونے والے کسی بھی ڈرون کے سگنل کو خودبخود جام کردے گا اور یہ ناکارہ ہوجائے گا۔ احمد نے بتایا کہ اس سسٹم کو چلانے کے لیے پولیس ملازمین کو تربیت دی جارہی ہے۔



[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے