مدھیہ پردیش میں ڈیڑھ سالہ بچہ کی جیلی کھاتے ہوئے دم گھٹنے سے موت

مدھیہ پردیش میں ڈیڑھ سالہ بچہ جیلی کھاتے ہوئے دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گیا۔ ماہرین کے مطابق تین سال سے کم عمر بچوں کو گول، چپچپی، سخت یا چکنی چیزیں دینا خطرناک ہو سکتا ہے


مدھیہ پردیش کے سیہور سے ایک دل دہلانے والی خبر سامنے آئی ہے، جس نے والدین کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ سیہور کے جہانگیرپور گاؤں میں لاڈ پیار میں اہل خانہ نے اپنے ڈیڑھ سالہ معصوم بیٹے کو ’جیلی‘ کھلا دی، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ یہ کوئی معمولی حادثہ نہیں ہے، یہ ہر والدین کے لیے ایک سنگین تنبیہ ہے۔ پیار میں کی گئی کو کوئی چھوٹی سی لاپرواہی بھی آپ سے آپ کی سب سے قیمتی چیز چھین سکتی ہے۔
واضح ہو کہ کرن سنگھ لودھی اور ان کے اہل خانہ اپنے ڈیڑھ سال کے بیٹے آیوش سے بہت زیادہ پیار کرتے تھے۔ آیوش گھر کا لاڈلا تھا، اہل خانہ نے اسے خوشی سے ’جیلی‘ کو کھانے کو دی۔ آیوش نے جیسے ہی جیلی کھائی، وہ اچانک رونے لگا اور زور زور سے سانس لینے کی کوشش کرنے لگا۔ اہل خانہ سمجھ نہیں پائے کہ اچانک بچہ کو کیا ہوگا، لیکن جب بچہ کی حالت زیادہ بگڑنے لگی تو اسے لے کر فوراً سیہور ضلع اسپتال بھاگے۔ اسپتال پہنچنے کے بعد ڈاکٹروں نے آیوش کو مردہ قرار دے دیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ’جیلی‘ بچہ کے گلے میں اٹک گئی تھی، جس کی وجہ سے معصوم کو سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور دم گھٹنے سے اس کی موت ہو گئی۔
قابل ذکر ہے کہ سول سرجن پرویر گپتا کا اس حادثہ پر کہنا ہے کہ چھوٹے بچوں میں کھانا نگلنے کی صلاحیت پوری طرح پیدا نہیں ہوتی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 3 سال سے کم عمر کے بچوں کو گول، چِپچِپا، سخت یا چکنی چیزیں دینا خطرناک ہو سکتا ہے۔ یہ چیزیں گلے میں پھنس کر دم گھٹنے کی وجہ بن سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔