’جس دہشت گردی کا امریکہ شکار ہوا، وہ زخم ہندوستان بھی جھیل رہا ہے‘، بُری طاقتوں کے خلاف متحد ہونے کی تھرور کی اپیل

ششی تھرور کی قیادت والا کُل جماعتی نمائندہ وفد اس وقت امریکہ میں ہے۔ اس کے بعد یہ وفد گیانا، پنامہ، برازیل اور کولمبیا کا دورہ کرے گا اور دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرے گا۔


ویڈیو گریب ’ایکس‘
ہندوستان عالمی برادری کے سامنے مسلسل پاکستان کے جھوٹ کو بے نقاب کر رہا ہے۔ اب کُل جماعتی نمائندہ وفد کے رہنما اور کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ہندوستان پر حملہ کرنے والی بُری طاقتوں کے خلاف ملک خاموش نہیں بیٹھے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ دہشت گردی کی اس آفت کے خلاف سبھی یکجہتی اور اجتماعی طاقت کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے یہ باتیں 9/11 میموریل کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔
ششی تھرور نے کہا، ’’9/11 میموریل کا یہ سفر ایک غمناک یاد ہے کہ جس طرح امریکہ دہشت گردی کا شکار ہوا، اسی طرح ہندوستان بھی بار بار اس زخم کو جھیل چکا ہے۔ دل کو جھنجھوڑ دینے والی اس یادگار میں آج جن زخموں کے نشان دیکھے جا رہے ہیں، ویسے ہی زخموں کا ہم بھی شکار ہوئے ہیں۔ ہم یہاں یکجہتی کے جذبے کے ساتھ آئے ہیں اور یہ بھی کہنے آئے ہیں کہ یہ ایک مشن ہے۔‘‘
ششی تھرور کی قیادت والا کُل جماعتی نمائندہ وفد اس وقت امریکہ میں ہے۔ اس کے بعد یہ وفد گیانا، پنامہ، برازیل اور کولمبیا کا دورہ کرے گا۔ ششی تھرور نے کہا ہے کہ ہم ان ملکوں کو سمجھانے کی کوشش کریں گے کہ دہشت گردی کے خلاف سبھی کا متحد ہونا کتنا ضروری ہے۔ جس طرح امریکہ نے 9/11 کے بعد بہادری اور عزم کا مظاہرہ کیا تھا اسی طرح ہمارا ملک بھی 22 اپریل کو ہوئے حملے کے بعد بُری طاقتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس حملے کے قصورواروں اور انہیں ٹریننگ دینے، فنڈنگ کرنے اور اسلحہ دینے والوں نے اس سے کچھ سبق لیا ہوگا۔ لیکن ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ایسا دوبارہ ہوا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ہندوستان پر بار بار ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے ششی تھرور نے زور دیا کہ دہشت گردی کے مرتکب لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے اور ہم حالیہ حملوں کے قصورواروں کی تلاش تب تک نہیں روکیں گے جب تک وہ پکڑے نہیں جاتے۔‘‘
انہوں نے آگے کہا، ’’ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ یہ لوگ کہاں ٹھکانہ بنائے بیٹھے ہیں، کہاں انہیں پناہ ملتی ہے، کہاں انہیں ٹریننگ دی جاتی ہے، کہاں سے انہیں اسلحہ، فنڈ اور مدد ملتی ہے۔ جو لوگ ان خوفناک حملوں کو انجام دینے میں ان کی مدد کرتے ہیں، انہیں بھی ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔‘‘
اقوام متحدہ کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں پر لگائی گئی پابندی پر بات کرتے ہوئے تھرور نے کہا، ’’اقوام متحدہ پابندی کمیٹی نے پاکستان کے تقریباً 52 لوگوں اور تنظیموں کو لسٹڈ کیا ہے لیکن اب صرف لسٹنگ، ڈپلومیسی یا بین الاقوامی دستاویز بنانے سے بات نہیں چلے گی، ہم خود کی حفاظت کے اپنے حق کا بھی استعمال کریں گے جسے ہر ملک تسلیم کرتا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔