حیدرآباد۔ تلنگانہ میں منعقدہ 72 ویں مس ورلڈ فیسٹیول کے پہلے راؤنڈ کے بعد جمعہ کو باوقار ہیڈ ٹو ہیڈ چیلنج کے 20 فائنلسٹوں کا اعلان کیا گیا۔
ہیڈ ٹو ہیڈ چیلنج مس ورلڈ مقابلے کا ایک اہم مرحلہ ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ خوبصورتی کے ساتھ مقصد اور سماجی شعور بھی ضروری ہے۔ اس راؤنڈ میں دنیا بھر سے آئی 107 حسیناؤں نے ذاتی اور عالمی مسائل پر مدلل تقاریر پیش کیں، جنہوں نے سامعین کو گہرے جذبات اور مضبوط ارادے کے ساتھ متاثر کیا۔
ان فائنلسٹس کا انتخاب انتہائی باریک بینی سے کیا گیا۔ ان خواتین نے نہ صرف ذہانت اور فصاحت کا مظاہرہ کیا بلکہ معاشرتی تبدیلی کے لیے اپنی آواز بلند کرنے کا عزم بھی دکھایا۔ ان کی تقریریں مزاحمت، انصاف، ذہنی صحت، تعلیم، پائیداری، خواتین کو بااختیار بنانے اور ثقافتی شناخت جیسے موضوعات پر مرکوز تھیں۔
مس ورلڈ آرگنائزیشن کی چیئرپرسن و سی ای او جولیا مورلے نے کہا کہ میں ان تمام نوجوان خواتین پر فخر کرتی ہوں جنہوں نے ہیڈ ٹو ہیڈ چیلنج میں حصہ لیا۔ ان کی آوازوں میں سچائی، ہمت اور تحریک تھی۔
ایسے وقت میں جب دنیا کو ہمدردی اور قیادت کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، ان خواتین نے ہمیں یاد دلایا ہے کہ کہانی سنانے، وکالت کرنے اور سچ کے لیے کھڑے ہونے کی طاقت کیا ہے۔