ممبئی میں موسلادھار بارش، اندھیری سب وے میں پانی بھرا، دہلی میں بھی بارش کا امکان!

محکمہ موسمیات کے مطابق 21 سے 24 مئی کے درمیان مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہو سکتی ہے۔ دہلی میں گرج چمک کے ساتھ آج بارش کا امکان ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
ممبئی کے کئی حصوں میں منگل یعنی 20 مئی کو شدید بارش ہوئی۔ جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کی رفتار کم ہوگئی۔ حکام نے بتایا کہ ممبئی کے مقابلے مشرقی اور مغربی مضافاتی علاقوں میں بارش کی شدت زیادہ تھی۔ جبکہ ممبئی شہر میں ہلکی بوندا باندی ہوئی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق مغربی مضافاتی علاقے جوگیشوری میں سب سے زیادہ 63 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اس کے بعد اندھیری (مالپا ڈونگری) میں 57 ملی میٹر اور اندھیری (مشرق) میں 40 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ 21 سے 24 مئی کے درمیان مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔
مشرقی مضافات میں، پوائی میں سب سے زیادہ 38 ملی میٹر بارش ہوئی، اس کے بعد بھنڈوپ (ایس وارڈ آفس) میں 29 ملی میٹر اور ٹیمبھی پاڑا میں 27 ملی میٹر بارش ہوئی۔ بی ایم سی حکام نے بتایا کہ ایک درخت گرنے اور شارٹ سرکٹ کے ایک واقعے کے علاوہ شہر میں کسی اور واقعے کی اطلاع نہیں ہے۔ شہر یا مضافاتی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور ٹریفک معمول کے مطابق چل رہا ہے۔ تاہم ٹریفک پولیس نے کہا کہ اندھیری سب وے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹریفک کو روکنا پڑا۔
دوسری جانب شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے ٹرینیں متاثر ہوئیں۔ کئی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک دیا گیا۔ کونکن ریلوے روٹ پر ویراولی اور ولواڈے اسٹیشنوں کے درمیان لینڈ سلائیڈنگ کا براہ راست اثر ریل ٹریفک پر پڑا۔ گوا جانے والی نیتراوتی ایکسپریس کو رتناگیری اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ممبئی جانے والی جن شتابدی ایکسپریس کو ویبھواڑی اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ممبئی کی طرف جانے والی تیجس ایکسپریس کو کنکاولی اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ ریلوے انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں ملبہ ہٹانے کے کام میں مصروف ہیں۔
واضح رہے بدھ کو دہلی میں گرج چمک کے ساتھ طوفان کی توقع ہے۔ منگل کو دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیا ت کے مطابق نمی 67 سے 43 فیصد کے درمیان رہی۔ بدھ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 اور کم سے کم درجہ حرارت 29 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔