مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ، استعفیٰ کا کیا مطالبہ

این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ پاکستان جیسے دشمن ملک کو ہندوستان کی اسٹریٹجک جانکاری دینا ہمارے مسلح افواج اور ملک کی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ جئے شنکر کا یہ عمل وطن سے غداری ہے۔


وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ
نئی دہلی: این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) کے کارکنان 20 مئی کو مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کی رہائش پر پہنچے، تاکہ ان سے ہندوستان کے ذریعہ دہشت گردانہ ٹھکانوں پر کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیک کی جانکاری پاکستان کو دینے جیسے ملک دشمن عمل پر جواب مانگا جا سکے۔ لیکن اس پرامن احتجاجی مظاہرہ کے جواب میں کثیر پولیس فورس کی تعیناتی دیکھنے کو ملی۔
این ایس یو آئی کے ذریعہ جاری پریس بیان میں بتایا گیا ہے کہ پرامن مظاہرہ کے دوران این ایس یو آئی کارکنان کو پولیس کے ذریعہ حراست میں لیا گیا۔ یہ عمل قومی جوابدہی کا مطالبہ کر رہے طلبا کی آوازوں کو دبانے کی کوشش ہے۔ این ایس یو آئی صدر ورون چودھری نے اس معاملے میں اپنا سخت اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ جو عمل وزیر خارجہ نے کیا ہے، اس کے لیے انھیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہیے۔
ورون چودھری نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے جو عمل کیا ہے، وہ ملک سے غداری ہے۔ پاکستان جیسے دشمن ملک کے ساتھ ہندوستان کی اسٹریٹجک جانکاری شیئر کرنا ہمارے مسلح افواج اور ملک کی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انھیں فوری طور پر وزیر خارجہ کے عہدہ سے معطل ہو جانا چاہیے۔ ہم قومی سیکورٹی سے اس خطرناک سمجھوتہ کی سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘ این ایس یو آئی نے اس معاملے میں سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم ان سبھی اشخاص اور اداروں کی مخالفت کرتی رہے گی جو ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔