خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے ہند-پاک جنگ بندی میں ٹرمپ کے کردار سمیت ہر اہم بات کی پارلیمانی کمیٹی کو دی جانکاری
وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو خطاب کرتے ہوئے جنگ بندی سمیت کئی اہم ایشوز پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ جنگ بندی معاہدہ میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔
وکرم مسری، ویڈیو گریب
خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے آج پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے ہند-پاک جنگ بندی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کردار اور پاکستان و ترکیہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات سمیت کئی اہم ایشوز پر اپنی باتیں رکھیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وکرم مسری نے صاف طور پر کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی سے متعلق کیے جا رہے ٹرمپ کے دعوے درست نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میٹنگ کے دوران خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے کمیٹی کو خطاب کرتے ہوئے مطلع کیا کہ جنگ بندی معاہدہ میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے درمیان میں آنے کے لیے ہم سے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔ وہ آنا چاہتے تھے، اس لیے آ گئے۔‘‘ پاکستان سے متعلق انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’1947 سے ہی ہمارے پاکستان کے ساتھ رشتے خراب رہے ہیں۔ پھر بھی دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او کے درمیان لگاتار بات چیت ہوتی رہتی ہے۔‘‘ خارجہ سکریٹری نے یہ بھی دہرایا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ٹکراؤ روایتی اسلحوں تک ہی محدود رہا، اور پاکستان کی طرف سے نیوکلیائی حملے کا کوئی اشارہ یا دھمکی نہیں ملی ہے۔
ترکیہ سے ہندوستان کے رشتوں پر بات کرتے ہوئے مسری نے کہا کہ ’’ہمارے ترکی سے کبھی بھی خراب رشتے نہیں رہے، لیکن ہم کبھی قریبی شراکت دار بھی نہیں رہے۔ ترکیہ کے ساتھ کسی بھی جنگ میں تجارت کا کوئی تذکرہ نہیں ملتا۔‘‘ اس درمیان پارلیمانی کمیٹی نے ایک آواز میں وکرم مسری اور ان کے اہل خانہ پر ہوئے سائبر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اتفاق رائے سے قرارداد پاس کیا۔ کمیٹی نے اس سائبر حملے کو ناقابل قبول اور بدنیتی پر مبنی ٹھہرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔