15 عآپ کونسلروں کے استعفیٰ پر سوربھ بھاردواج نے بی جے پی کو بنایا ہدف تنقید

سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ’’جو بھی پارٹی چھوڑ کر جاتا ہے، بی جے پی اسے ایک لائن دیتی ہے اور وہی لائن وہ دوہراتے ہیں۔ کوئی یہ نہیں کہے گا کہ پارٹی بہت اچھی تھی لیکن میں غلط تھا، اس لیے چھوڑ دی۔‘‘


سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس
عام آدمی پارٹی کے دہلی ریاستی صدر سوربھ بھاردواج نے پارٹی چھوڑ کر نئی سیاسی راہ اختیار کرنے والے لیڈران پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو بھی پارٹی چھوڑ کر جاتا ہے، بی جے پی اسے ایک لائن دیتی ہے اور وہی لائن وہ دوہراتے ہیں۔ کوئی یہ نہیں کہے گا کہ پارٹی بہت اچھی تھی لیکن میں غلط تھا، اس لیے چھوڑ دی۔ ہر کوئی یہی کہے گا کہ پارٹی خراب تھی اور میں اچھا تھا۔‘‘
سوربھ بھاردواج نے مزید کہا کہ ’’راج کمار آنند بھی تو بی جے پی میں براہ راست نہیں گئے تھے۔ پہلے وہ اکیلے رہے، پھر کچھ وقت بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) میں رہے اور پھر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔‘‘ سابق وزیر کے مثال سے بالکل واضح ہو گیا کہ بی جے پی اب براہ راست لیڈران کو اپنی پارٹی میں شامل نہیں کرتی ہے۔ پہلے انہیں یہاں وہاں بھیجتی ہے، تاکہ ’آپریشن لوٹس‘ کے الزامات سے بچا جا سکے۔
سوربھ بھاردواج کے مطابق بی جے پی ’آپریشن لوٹس‘ کے تحت دوسری پارٹیوں کے لیڈران کو براہ راست شامل نہ کر کے یہ دکھانا چاہتی ہے کہ لوگ خود اپنی مرضی سے پارٹی چھوڑ رہے ہیں اور پھر بعد میں بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ صرف ایک بھرم پھیلانے کی کوشش ہے تاکہ بی جے پی اپنی صاف ستھری شبیہ پیش کر سکے، جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ (17 مئی) کو دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے 15 کونسلروں نے ایک ساتھ عام آدمی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ ان لیڈران نے ’اندرا پرستھ وکاس پارٹی‘ کے نام سے تیسرے محاذ کی تشکیل کا بھی اعلان کر دیا ہے، جس کی قیادت مکیش گوئل کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔