ای او ایس-09 سیٹلائٹ کی لانچنگ ہوئی ناکام، تیسرے مرحلے میں آئی تکنیکی خرابی

ای او ایس-09 سیٹلائٹ کی لانچنگ ہوئی ناکام، تیسرے مرحلے میں آئی تکنیکی خرابی

اسرو نے اپنے 101ویں مشن کے تحت ای او ایس-09 سیٹلائٹ کو پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل کے ذریعہ لانچ کیا تھا لیکن یہ مشن کچھ ہی منٹوں میں ناکام ہو گیا۔

<div class="paragraphs"><p>اسرو، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>اسرو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اسرو، تصویر آئی اے این ایس

user

اسرو کو اپنی 101ویں تاریخی لانچنگ کے دوران جھٹکا لگا ہے۔ اس نے اتوار کو اپنے 101ویں مشن کے تحت EOS-09 سیٹلائٹ کو پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (PSLV-C61) کے ذریعہ لانچ کیا، لیکن یہ مشن کچھ ہی منٹوں میں ناکام ہو گیا۔ اسرو نے آج صبح 5:59 بجے ای او ایس-09 کو شری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا تھا۔ اسے سورج کے ہم وقت قطبی مدار (ایس ایس او) میں نصب کیا جانا تھا، لیکن تکنیکی خرابی کی وجہ سے سیٹلائٹ کو اس کے مقررہ مدار میں نہیں پہنچایا جا سکا۔

خلائی ایجنسی کے سربراہ وی نارائنن نے کہا کہ اسرو اتوار کو پی ایس ایل وی-سی 61 راکیٹ پر زمین مشاہداتی سیٹلائٹ کو لانچ نہیں کر سکا کیونکہ اس کے تیسرے مرحلے میں کچھ تکنیکی خامی آ گئی تھی، جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہم نے پی ایس ایل وی-سی 61 کے لانچ کی کوشش کی۔ اس میں چار مرحلے ہوتے ہیں۔ پہلے دو مرحلوں میں امید کے مطابق مظاہرہ رہا۔ تیسرے مرحلے کے دوران ہم نے مشاہدہ کیا، مشن پورا نہیں ہو سکا۔ ہم پورے مظاہرے کا مطالعہ کر رہے ہیں، ہم جلد سے جلد واپس آئیں گے۔

غور طلب ہے کہ ای او ایس-09 ایک ایڈوانس ’ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ‘ ہے، جس میں سی-بینڈ سنتھیٹک ایپرچر رڈار (SAR) تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ کسی بھی موسم اور دن-رات میں زمین کی سطح کی ہائی ریزولیوشن تصویریں لینے میں اہل ہے، جو زراعت، جنگلاتی علاقہ کا انتظام، آفات انتظامیہ اور دفاع جیسے شعبوں میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اسرو کے مطابق یہ پی ایس ایل وی راکیٹ کی کُل 63ویں اڑان اور پی ایس ایل وی-ایکس ایل ورژن کی 27ویں اڑان تھی۔ اس مشن سے پہلے اسرو کے پی ایس ایل وی نے اب تک کئی کامیاب لانچ پورے کیے تھے۔ اس سیٹلائٹ کی خاص بات یہ بھی تھی کہ اسے پائیدار اور ذمہ دار خلائی آپریشن کو بڑھاوا دینے کے تحت ڈیزائن کیا گیا تھا۔ ای او ایس-09 میں طویل مدت کا فیول بھی تھا تاکہ مشن ختم ہونے کے بعد اسے محفوظ طور سے خلا سے ہٹایا جا سکے۔

اس درمیان شری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز پر لانچ دیکھنے کچھ بچے اور ان کے کنبہ بھی آئے تھے۔ تحفظاتی وجوہات ، خاص طور سے ہند-پاک کشیدگی کو دیکھتے ہوئے عام لوگوں کو لانچ دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ رانی پیٹ سے ایک بچے نے اے این آئی سے کہا، ’’ہم اتنی دور سے آئے تھے لیکن دیکھنے کو نہیں ملا، پھر بھی یہاں آکر بہت اچھا لگ رہا ہے۔ اگلی بار پھر کوشش کریں گے۔‘‘ وہیں ایک دیگر طلبا نے کہا، ’’ہم گاؤں سے 150 کلومیٹر دور سے آئے ہیں۔ تھوڑا افسوس تو ہوا، لیکن میں اگلی بار ضرور آؤں گا اور میرا خواب ہے کہ میں ایک دن اسرو کا چیئرمین بنوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے