حیدرآباد: مس ورلڈ مقابلہ میں شرکت کے لئے حیدرآباد آئی ہوئی مس ارجنٹینا نے کہا ہے کہ روایتی بھارتی ملبوسات، خصوصاً رنگ برنگے کپڑے نہایت خوبصورت، وقار بخش اور دل کو لبھانے والے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ ان ملبوسات کو پہن کر انہیں ایسا محسوس ہوا جیسے وہ دنیا کے بہترین کپڑے زیب تن کیے ہوئے ہوں۔
یہ ایک ایسا تجربہ ہے جو ان کی یادوں میں ہمیشہ تازہ رہے گا۔انہوں نے حیدرآبادمیں ایک تلگونیوزچینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ تلنگانہ کا دورہ اُن کے لئے نہ صرف ایک نیا تجربہ ہے بلکہ یہ لمحے زندگی کے قیمتی پھولوں کی مانند ہیں جن سے وہ پوری طرح لطف اندوز ہو رہی ہیں۔
یہاں کی تہذیب، تمدن، ثقافت اور عوامی رویہ نے انہیں بے حد متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر حیدرآباد کے ذائقہ دار کھانوں نے ان کا دل جیت لیا۔مس ارجنٹینا نے بتایا کہ وہ اور ان کی دیگر ممالک کی حسینائیں یہاں کی تاریخ اور ثقافتی ورثہ سے محظوظ ہورہی ہیں جو ان کے لئے ایک سیکھنے والا نایاب موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان، بالخصوص تلنگانہ کے عوام نے جس گرمجوشی، محبت اور اپنائیت کے ساتھ ان کا استقبال کیا، وہ ان کی زندگی کا ایک ناقابلِ فراموش لمحہ بن چکا ہے۔ یہاں انہیں گھر جیسا سکون اور ماحول میسر آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ ان کا پہلا دورہ ہند ہے لیکن یہاں کی ثقافت اور رہن سہن انہیں ارجنٹینا کی بعض روایات سے ہم آہنگ محسوس ہوا۔ دونوں ملکوں میں خاندانی قدریں اور مہمان نوازی کا رجحان خاصا مشترک ہے۔
مس ارجنٹینا نے نوجوانوں، بالخصوص لڑکیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ زندگی میں کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ خود پر بھروسہ کیا جائے اور اپنے خوابوں کا بلا جھجک تعاقب کیا جائے کیونکہ خوابوں کو سچ کرنے کا راستہ انہی دو اصولوں سے ہو کر گزرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے ملک میں بچوں کی فلاح و بہبود کے ایک مشن سے وابستہ ہیں اور مراعات سے محروم بچوں کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ اُن کا مقصد ایسے بچوں کو روشن مستقبل کی امید دینا اور انہیں بہتر مواقع فراہم کرنا ہے۔