کرنل صوفیہ کی توہین کا معاملہ: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر کو ’حکومت کی سنگین دھوکہ دہی‘ قرار دیا

ہائی کورٹ کی جسٹس اتل شری دھرن اور جسٹس انورادھا شکلا کی دو رکنی بنچ نے کہا کہ یہ ایف آئی آر اس انداز میں درج کی گئی ہے کہ اگر اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے تو اسے آسانی سے منسوخ کیا جا سکتا ہے، کیونکہ اس میں مخصوص جرائم کے ضروری حقائق اور تفصیل شامل نہیں۔ عدالت نے کہا کہ یہ حکومت کی طرف سے ایک سنگین دھوکہ دہی ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ وہ اس مرحلے پر یہ طے نہیں کر رہی کہ اس ناقص عمل کا اصل ذمہ دار پولیس میں کون ہے لیکن آنے والی سماعتوں میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ عدالت نے پولیس کی نیت اور شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر معاملے کی مناسب نگرانی نہ کی گئی تو انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے۔