’بھارگواستر‘ کا گوپال پور فائرنگ رینج میں کامیاب تجربہ، اب ڈرون کے جھُنڈ سے مقابلہ ہوگا آسان

سینئر افسران کی موجودگی میں 13 مئی 2025 کو گوپال پور میں راکیٹ کے لیے 3 تجربات کیے گئے۔ ایک ایک راکیٹ داغ کر 2 تجربات ہوئے۔ اس کے بعد ایک تجربہ 2 سیکنڈ کے اندر سالوو موڈ میں 2 راکیٹ داغ کر کیا گیا۔


’بھارگواسترا‘، تصویر سوشل میڈیا
اگر کسی ملک پر دشمن نے ڈرون کے جھُنڈ یعنی کئی ڈرون سے ایک ساتھ حملہ کر دیا، تو اس کے لیے اپنے دفاع میں سخت مشکلات درپیش آتی ہیں۔ لیکن اب ہندوستان ڈرون کے جھُنڈ سے مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہو گیا ہے۔ ہندوستان نے ’بھارگواستر‘ تیار کیا ہے، جو ڈرون کے جھُنڈ سے مقابلہ کرنے میں کامیاب ہے۔ اسے سولر ڈیفنس اینڈ ایئرواسپیس لمیٹڈ نے تیار کیا ہے۔
کاؤنٹر ڈرون سسٹم میں استعمال کیے گئے مائیکرو راکیٹس کا گوپال پور کے سیورڈ فائرنگ رینج میں سخت تجربہ کیا گیا۔ یہ تجربہ پوری طرح سے کامیاب رہا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستانی فوج کے سینئر افسران کی موجودگی میں 13 مئی 2025 کو گوپال پور میں راکیٹ کے لیے 3 تجربات کیے گئے۔ ایک ایک راکیٹ داغ کر 2 ٹیسٹنگ ہوئی۔ اس کے بعد ایک ٹیسٹ 2 سیکنڈ کے اندر سالوو موڈ میں 2 راکیٹ داغ کر کیا گیا۔ سبھی 4 راکیٹس نے امید کے مطابق مظاہرہ کیا اور بڑے پیمانے پر ڈرون حملوں کو کم کرنے میں تکنیک کا بڑا کردار نبھاتے ہوئے ضروری لانچ پیمانوں کو حاصل کیا۔
جہاں تک بھارگواستر کی اہم خصوصیات کا سوال ہے، یہ 2.5 کلومیٹر تک کی دوری تک آنے والے چھوٹے ڈرون کا پتہ لگانے اور ناھیں تباہ کرنے میں کامیاب ہے۔ اس میں لگا مائیکرو راکیٹ 20 میٹر تک کے خطرناک ریڈیس والے ڈرون کے جھُنڈ کو بے اثر کر سکتا ہے۔ جبکہ اس کی دوسری سطح میں لگی مائیکرو میزائل پوائنٹ درستگی کے لیے ہے۔ ایس ڈی اے ایل نے اس میں ماڈیولر سسٹم کا استعمال کیا ہے۔ اس کے سبب صارفین اس کے سنسر اور شوٹ کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ نئی سی41 تکنیک سے بنے اس اسلحہ کا رڈار 6 سے 10 کلومیٹر دور سے چھوٹے ہوائی خطرات کا پتہ لگا سکتا ہے۔ یہ ڈرون ’میک اِن انڈیا‘ مشن کے لیے ایک اور حصولیابی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔