ملک کے 90 فیصد شہروں میں آلودگی کی سطح ڈبلیو ایچ او کے معیار سے کافی زیادہ، دہلی ابھی بھی ٹاپ-10 میں شامل

ملک کے 90 فیصد شہروں میں آلودگی کی سطح ڈبلیو ایچ او کے معیار سے کافی زیادہ، دہلی ابھی بھی ٹاپ-10 میں شامل

ملک کے 10 سب سے بڑے آلودہ شہروں میں سیوان، راجگیر، غازی آباد، حاجی پور، باغپت، اورنگ آباد اور سہسرام شامل ہیں۔ سی آر ای اے کے اپریل ماہ کی آلودگی تجزیہ رپورٹ سامنے آئی۔

<div class="paragraphs"><p>آلودگی، علامتی تصویر</p></div><div class="paragraphs"><p>آلودگی، علامتی تصویر</p></div>

آلودگی، علامتی تصویر

user

تمام کوششوں کے باوجود دہلی میں فضائی آلودگی ابھی بھی طے معیار سے بہت زیادہ ہے۔ عالم یہ ہے کہ اپریل میں بھی راجدھانی آلودگی کے معاملے میں پانچویں مقام پر رہی۔ اپریل میں یہاں پی ایم 2.5 کی اوسط سطح 19 درج کی گئی۔ یہ معمول کی سطح سے زیادہ ہے۔ وہیں 80 فیصد دن آلودگی معمول کی سطح  پر رہی ہے۔ یہ جانکاری سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر (سی آر ای اے) کے اپریل ماہ کی آلودگی تجزیہ رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک کے 273 شہروں میں سے 248 یعنی 90 فیصد میں اب بھی آلودگی کی سطح عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے معیار سے کافی زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق 248 شہروں میں 227 میں پی ایم 2.5 کی سطح قومی معیار پر کھرا رہا۔ وہیں محض سات شہروں میں یہ ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق رہا۔ معلوم ہو کہ قومی معیار میں پی ایم 2.5 کی سطح 60 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر اور ایم جی سی ایم اور ڈبلیو ایچ او معیار میں یہ 15 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ایم جی سی ایم تک طے ہے۔

ملک کے 10 سب سے بڑے آلودہ شہروں میں سیوان، راجگیر، غازی آباد، حاجی پور، باغپت، اورنگ آباد اور سہسرام شامل ہیں۔ اس میں بہار کے 5 پانچ، اتر پردیش کے 2 اور آسام، ہریانہ اور دہلی کا ایک ایک شہر شامل ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح ہے کہ اس سال کے شروعاتی چار مہینے میں آلودگی کی سطح اتنی رہی ہے کہ اب باقی پورے سال آلودگی پر کنٹرول لگ بھی جائے تو یہ سالانہ اوسط پر معیار سے زیادہ ہی رہے گا۔

برنی ہاٹ (آسام/میگھالیہ) بارڈر پر اپریل میں بھی سب سے زیادہ آلودہ علاقہ رہا۔ یہاں پر اوسط پی ایم 2.5 کی سطح 119 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر رہی۔ برنی ہاٹ میں 13 دن آلودگی بہت خراب، 6 دن خراب، 5 دن معمول پر اور 6 دن اطمینان بخش کی سطح پر رہی۔ وہیں دہلی میں اوسط پی ایم 2.5 کی سطح 77 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر رہی۔ یہاں 16 دن آلودگی عام، 9 دن خراب اور 5 دن اطمینان بخش زمرے میں رہی۔

سی آر ای اے کے تجزیہ کار منوج کمار کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت اپنے آلودگی معیار کی پھر سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ موجودہ معیار دہائی بھر سے پرانے ہیں۔ معیارات کو دوبارہ طے کرنے سے آلودگی کے خلاف جنگ میں بھی تیزی آئے گی۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی کچھ سال پہلے ہی اپنے معیار میں تبدیلی کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے