’فوج کے لیے خون بھی حاضر‘، بھگونت مان راجستھان کو اضافی پانی دینے پر راضی

’فوج کے لیے خون بھی حاضر‘، بھگونت مان راجستھان کو اضافی پانی دینے پر راضی

بھگونت مان نے کہا، ’’ملک کی بہادر فوج کے لیے پنجاب کا پانی کیا ہمارا خون بھی حاضر ہے۔ میں نے فوج کے جوانوں کی ضروریات کے پیش نظر راجستھان کو فوری طور پر اضافی پانی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘

بھگونت مانبھگونت مان
بھگونت مان
user

پانی کی تقسیم کو لے کر پنجاب اور ہریانہ حکومت کچھ دنوں سے آمنے سامنے ہے۔ لاکھ کوشش کے باجود بھی پنجاب کی عآپ حکومت ہریانہ کو پانی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اسی درمیان پنجاب کی بھگونت مان حکومت نے راجستھان کو اضافی پانی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کر راجستھان کو اضافی پانے دینے کے فیصلے کی جانکاری دی۔

بھگونت مان نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’آج راجستھان حکومت کے ذریعہ پنجاب کے کوٹے سے اضافی پانی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ملک کی سیکورٹی میں راجستھان باردڑ پر تعینات فوج کو اضافی پانی کی ضرورت ہے۔‘‘ پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے آگے لکھا کہ ’’جب بھی قومی مفاد کی بات آتی ہے تو پنجاب کبھی پیچھے نہیں ہٹتا۔ ملک کے بہادر فوج کے لیے پنجاب کا پانی کیا، ہمارا خون بھی حاضر ہے۔ فوج کے جوانوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نے راجستھان کو فوری طور پر اضافی پانی دینے کا حکم دیا ہے۔‘‘

بھگونت مان نے اتوار (11 مئی) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پانی کو لے کر ایک بار پھر کڑا رخ اختیار کرتے ہوئے ایک پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں لکھا کہ ’’ایک طرف پنجاب کو جنگ جیسے بحران کا سامنا ہے تو دوسری جانب بی جے پی کی مرکزی حکومت پنجاب مخالف فیصلے لے کر ’بی بی ایم بی‘ کے ذریعہ پنجاب کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی ضد پر اڑی ہوئی ہے۔ پنجاب اپنی سرحد اور پانی کی حفاظت کرنا اچھی طرح جانتا ہے۔ ہم کسی بھی طرح کی زور زبردستی برداشت نہیں کریں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے جمعرات (8 مئی) کو نانگل ڈیم کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ ’’جنگ جیسے حالات میں سرحدی ریاست ہونے کے ناطے ہمیں راحت دینے کے بجائے بی جے پی ہمارے لیے پانی کا بحران پیدا کر رہی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں دوہری مار جھیلنی پڑ رہی ہے۔ بی جے پی نے ہمیشہ انتقام کے جذبے سے پنجاب مخالف فیصلے لیے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے