’پاکستانی گولی باری میں ہلاک افراد کے اہل خانہ کو دیے جائیں گے 10-10 لاکھ روپے‘، وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کا اعلان

عمر عبد اللہ نے کہا کہ ’’پاکستان کی جانب سے حال ہی میں کی گئی گولی باری کی وجہ سے بے قصور لوگوں کی جان جانے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ حکومت اپنے لوگوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے‘‘


عمر عبداللہ / یو این آئی
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں پاکستانی گولی باری میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کے مطابق ہندوستانی مسلح افواج نے گزشتہ ماہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے جواب میں 7 مئی کو سرحد کے پار 9 دہشت گرد ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ 4 روز میں پونچھ، راجوری، جموں اور بارہمولا سیکٹرس میں پڑوسی ملک کی گولی باری میں ایک ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر اور 19 دیہی عوام مارے گئے۔
پاکستانی گولی باری میں جن 19 لوگوں کی موتیں ہوئی ہیں ان میں 12 لوگوں کی موت بدھ کے روز پونچھ میں ہوئی۔ جب کہ جمعہ کو اری اور پونچھ میں دیگر 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس کے علاوہ ہفتہ کی صبح پاکستانی گولی باری میں ایک سینئر سرکار افسر سمیت 5 لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی۔ واضح ہو کہ وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’پاکستان کی جانب سے حال ہی میں کی گئی گولی باری کی وجہ سے بے قصور لوگوں کی جان جانے سے مجھے گہرا دکھ ہوا ہے۔ میری حکومت اپنے لوگوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ کے دفتر کی جانب سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ’’حالانکہ کوئی بھی معاوضہ کسی پیارے کو کھونے کی بھرپائی نہیں کر سکتا اور نہ ہی اہل خانہ کے نقصان کا ازالہ کر سکتا ہے۔ لیکن حمایت اور یکجہتی کی علامت کے طور پر تمام مرنے والوں کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم فراہم کی جائے گی۔‘‘ ساتھ ہی عمر عبد اللہ نے کہا کہ ہم دکھ کے اس وقت میں ہر متاثرہ اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔