ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے پھلجھڑی ثابت ہو رہے پاکستانی اسلحے، میزائل اور ڈرون!

ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے پھلجھڑی ثابت ہو رہے پاکستانی اسلحے، میزائل اور ڈرون!

آج پاکستان نے بین الاقوامی سرحد پار سے بائیکر وائی آئی ایچ اے III کامیکیز ڈرونز لانچ کیے۔ ان ڈرونز کے ذریعہ پاکستان گھنی آبادی میں تباہی پھیلانا چاہتا تھا، لیکن اس کے منصوبے ناکام بنا دیے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>میزائل-ڈرون، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>میزائل-ڈرون، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

میزائل-ڈرون، تصویر سوشل میڈیا

user

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ ہندوستان جہاں پاکستان میں پناہ حاصل کیے دہشت گردوں کے خلاف اپنے مضبوط عزائم ظاہر کر رہا ہے، وہیں پاکستان اپنی ناپاک حرکتیں جاری رکھتے ہوئے معصوم شہریوں کو فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ گزشتہ 3 دنوں سے پاکستان سرحد پار سے میزائل، ڈرون اور گولی باری کر رہا ہے، لیکن ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے یہ سبھی پھلجھڑی ثابت ہو رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج صبح تقریباً 5 بجے پاکستان نے بین الاقوامی سرحد پار سے بائیکر وائی آئی ایچ اے III کامیکیز ڈرونز لانچ کیے۔ ان ڈرونز کے ذریعہ پاکستان گھنی آبادی میں تباہی پھیلانا چاہتا تھا۔ لیکن پاکستانی ڈرون جیسے ہی سرحد سے پار ہوئے، فوراً ہندوستانی ڈیفنس سسٹم فعال ہو گیا اور سبھی ڈرون کو مار گرایا۔ ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے پاکستانی ڈرون ہوں یا پھر میزائل، سبھی پھلجھڑی معلوم پڑ رہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے ڈرون مین دھماکہ خیز مادہ بھرا ہوا تھا۔ اگر یہ گھنی آبادی میں گرتے تو کئی لوگوں کی جان جا سکتی تھی۔ اے اے ڈی یونٹ کی بروقت کارروائی کے سبب نہ صرف ڈرون تباہ کر دیے گئے، بلکہ ان کا ملبہ بھی عام شہریوں سے دور علاقے میں گرایا گیا، جس سے کسی طرح کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان کی طرف سے آج جو ’وائی آئی ایچ اے-III‘ ڈرونز چھوڑے گئے تھے، وہ ایک ’لائٹرنگ میونیشن‘ ڈرون ہے۔ ان ڈرون کو اس طریقے سے تیار کیا گیا ہے تاکہ ڈیفنس سسٹم ہو یا پھر فارورڈ آپریٹنگ بیس، یہ ڈرون آسانی سے حملہ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ کئی گھنٹوں تک ہوا میں رہ سکتے ہیں۔ اتنی سب خوبیوں کے بعد بھی ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے آگے پاکستان کے یہ ڈرون کوئی اثر قائم نہیں کر پا رہے ہیں۔

ہندوستانی فوج نے اب تک سینکڑوں پاکستانی ڈرونز کو تباہ کر دیا ہے۔ اس کے بعد بھی پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ وائی آئی ایچ اے-III ڈرون کو ترکیے کی دفاعی کمپنی نے تیار کیا ہے، اور اس کا استعمال شام و یوکرین اب تک کرتے آئے ہیں۔ اب پاکستان بھی یہ ڈرون استعمال کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس ڈرون کے علاوہ پاکستان کی میزائل فتح-1 جموں ایئر بیس اور اودھم پور کی طرف داغی گئیں۔ ہندوستان نے اس میزائل کا براک-8 میزائل سے جواب دیا اور اس کے حملے کو بے اثر کر دیا۔ فتح-1 میزائل کی رینج 140 کلومیٹر کی ہوتی ہے۔ یہ میزائل کئی طرح کے وارہیڈ لے جانے میں بھی اہل ہے۔ اس میزائل کو ٹرک پر مبنی لانچر سے داغا جا سکتا ہے۔ ہندوستان کی براک-8 میزائل نے پاکستان کی میزائل کو منٹوں میں خاک کر دیا۔

پاکستان نے اس سے قبل (9-8 مئی، 2025 کو) ہندوستان میں 36 مقامات پر تقریباً 400 ڈرونز بھیجے تھے۔ ان کو بھیجنے کے پیچھے کا مقصد ہندوستانی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔ ہندوستانی فوج نے بعد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ بیشتر ڈرون کو مار گرایا گیا۔ ڈرون کے ملبہ کی ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ یہ سبھی ترکیے کے اسسگارڈ سونگر ڈرون ہیں، جن کا استعمال پاکستان ہندوستان کے خلاف کر رہا ہے۔ ترکیے کی فوج اس ڈرون کا استعمال 2020 سے کر رہی ہے۔ یہ اپنے ساتھ 9 کلو تک وزن کا مادہ لے جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے