ہند-پاک کشیدگی: جنگ جیسے حالات کے درمیان دہلی میں سرگرمیاں تیز، ہوائی حملوں سے آگاہ کرنے والے سائرن کی ٹیسٹنگ

ہند-پاک کشیدگی: جنگ جیسے حالات کے درمیان دہلی میں سرگرمیاں تیز، ہوائی حملوں سے آگاہ کرنے والے سائرن کی ٹیسٹنگ

دہلی کے افسران ہوائی حملوں کے تئیں آگاہ کرنے والے سائرن لگانے سے لے کر شہری سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی، کنٹرول روم کے قیام اور ماک ڈرل کے ساتھ سیکورٹی نظام مضبوط کرنے جیسی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں نصب کیے گئے سائرن</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی میں نصب کیے گئے سائرن</p></div>

دہلی میں نصب کیے گئے سائرن

user

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کو پیش نظر رکھتے ہوئے راجدھانی دہلی میں بھی تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ جمعہ کے روز راجدھانی میں کئی کثیر منزلہ عمارتوں پر ہوائی حملے کا الرٹ دینے والے سائرن نصب کیے گئے۔ آئی ٹی او واقع پی ڈبلیو ڈی کی کثیر منزلہ عمارت کی چھت پر لگے سائرن کی ٹیسٹنگ بھی کی گئی۔

دہلی کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے وزیر پرویش ورما نے بتایا کہ جمعہ کی شب سے کثیر منزلہ اور اونچی عمارتوں کی چھتوں پر 40 سے 50 سائرن لگائے جائیں گے۔ ایمرجنسی حالت میں ان کا استعمال کیا جائے گا۔ ان کے کنٹرول کے لیے ایک کمان سنٹر ہوگا اور انھیں 5 منٹ کے لیے بجایا جائے گا۔ ہم ’بلیک آؤٹ‘ کی حالت میں ان کا استعمال کر سکیں گے۔ یہ سائرن این ڈی ایم اے کے ماتحت ہوں گے۔ ہم پوری دہلی کو احاطہ کریں گے۔

پرویش ورما کا کہنا ہے کہ جمعہ کو جس سائرن کی ٹیسٹنگ کی گئی، اس کی آواز 8 کلومیٹر کے دائرے میں سنی جا سکتی ہے۔ سائرن کی ٹیسٹنگ کے وقت لوگوں کو جانکاری دی جا رہی تھی کہ اگر سائرن بجتے ہیں تو لوگوں کو میزوں کے نیچے یا بیسمنٹ میں پناہ لینی چاہیے۔ افسران نے بتایا کہ جمعہ کو صرف ٹیسٹنگ کے لیے اور کسی ناخوشگوارہ حادثہ کی حالت میں سبھی کو تیار رہنے کے لیے سائرن بجایا گیا ہے۔

ریونیو محکمہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق انتظامی سطح پر 11 ریونیو ضلعے کسی بھی مشکل حالات سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پوری دہلی میں ہوائی حملے کے تئیں آگاہ کرنے والے سائرن لگائے جا رہے ہیں۔ حساس مقامات کی شناخت کر لی گئی ہے اور ہوائی حملے کے تئیں الرٹ کرنے والے سائرن نصب کیے جا رہے ہیں۔ ایک دیگر افسر نے بتایا کہ ہوائی حملے کے تئیں آگاہ کرنے والے ہر سائرن کی آواز اس کے آس پاس ایک خاص دائرے میں سنی جا سکتی ہے۔ مثلاً کچھ سائرن کی آواز 2 کلومیٹر کے دائرے میں سنی جا سکتی ہے، جبکہ کچھ کی 4 کلومیٹر اور کچھ دیگر کی 16 کلومیٹر کے دائرے میں۔ ہم یہ سائرن اس لیے لگا رہے ہیں تاکہ حساس علاقے کے لوگوں کو ہوائی حملے کی صورت میں ضروری طریقے کرنے کے لیے الرٹ کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے