نقدی تنازعہ معاملہ: سی جے آئی نے تحقیقاتی رپورٹ اور جسٹس ورما کے جواب کی کاپی وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ کو بھیج دی

چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے جسٹس یشونت ورما معاملے میں کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ اور اس پر یشونت شرما کے آئے جواب کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو بھیج دیا ہے۔


تصویر سوشل میڈیا
دہلی ہائی کورٹ کے جج رہ چکے یشونت ورما کی سرکاری رہائش سے بڑی تعداد میں نقد پیسے برآمد ہونے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے تحقیقات کرائی تھی۔ اس کی مکمل رپورٹ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ میں پیش کی گئی۔ اب چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ نے جسٹس یشونت ورما معاملے میں کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ اور اس پر یشونت شرما کے موصول جواب کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ ساتھ ہی تحقیقاتی رپورٹ اور جسٹس ورما کے جواب کی ایک کاپی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی بھیجی گئی ہے۔
نقدی تنازعہ معاملہ میں سہ رکنی کمیٹی کی رپورٹ 3 مئی کو سی جے آئی سنجیو کھنہ کو سونپ دی گئی تھی، جبکہ جسٹس یشونت ورما کا جواب 6 مئی کو آیا ہے۔ واضح ہو کہ گھر سے جلے ہوئے پیسے کی برآمدگی کے بعد جسٹس ورما کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جسٹس ورما نے اسے بدعنوانی کے معاملے میں پھنسانے کی سازش قرار دیا تھا۔ جب کہ ملک کے نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے جسٹس ورما کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہ ہونے پر سوال کھڑا کیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے ہندوستان کی عدلیہ سے سوال کیا تھا کہ ان کا تبادلہ دہلی ہائی کورٹ سے الٰہ آباد ہائی کورٹ کیسے کر دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ جسٹس ورما نے بطور وکیل اپنے کیریئر کا آغاز 1992 میں کیا تھا۔ اس کے بعد 2014 تک مسلسل وکالت کا فریضہ انجام دیتے رہے۔ پہلی بار 2014 میں انہیں الٰہ آباد ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج بنایا گیا۔ 2016 میں انہوں نے مستقل طور پر جج کا عہدہ سنبھال لیا۔ تقریباً 4 سال قبل جسٹس ورما کی تقرری دہلی ہائی کورٹ میں ہوئی۔ لیکن پھر نقدی تنازعہ کے بعد انہیں دوبارہ الٰہ آباد ہائی کورٹ بھیج دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔