ہند-پاک کشیدگی: ’دنیا میں پاکستان کی پہچان کیا ہے، یہ ہمیں یاد دلانے کی ضرورت نہیں‘، خارجہ سکریٹری وکرم مسری

ہند-پاک کشیدگی: ’دنیا میں پاکستان کی پہچان کیا ہے، یہ ہمیں یاد دلانے کی ضرورت نہیں‘، خارجہ سکریٹری وکرم مسری

خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم معاملے کو طول دینا نہیں چاہتے، صرف بڑھتی کشیدگی کا جواب دے رہے ہیں۔ ’آپریشن سندور‘ میں کسی بھی فوجی ٹھکانے کو ہدف نہیں بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>خارجہ سکریٹری وکرم مسری، ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>خارجہ سکریٹری وکرم مسری، ویڈیو گریب</p></div>

خارجہ سکریٹری وکرم مسری، ویڈیو گریب

user

’’دنیا میں پاکستان کی پہچان کیا ہے، مجھے یہ یاد دلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اوسامہ بن لادن کہاں پایا گیا تھا اور کس نے اسے شہید کہا تھا؟ پاکستان بڑی تعداد میں اقوام متحدہ کے ذریعہ ممنوعہ دہشت گردوں اور کئی ممالک کے ذریعہ ممنوعہ دہشت گردوں کا بھی گھر ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں پاکستان کے وزیر دفاع اور سابق وزیر برائے خارجہ نے دہشت گرد گروپوں کے ساتھ اپنے ملک کے رشتے قبول کیے ہیں۔‘‘ یہ بیان ہندوستانی خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ اس پریس کانفرنس سے کرنل صوفیہ قریشی اور وِنگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے بھی خطاب کیا اور 7 مئی کی دیر شب پاکستان کی طرف سے ہندوستانی فوجی ٹھکانوں پر کیے گئے حملوں کے ساتھ ساتھ 8 مئی کی صبح ہندوستان کی طرف سے کی گئی جوابی کارروائی کی تفصیل پیش کی۔

میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے کہا کہ ’’پاکستان دنیا کو گمراہ کر رہا ہے۔ ہندوستان نے صرف جوابی کارروائی کی ہے۔ ہندوستان نے صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا تھا۔ پہلگام میں ہوئے حملے کی ذمہ داری لشکر طیبہ سے منسلک تنظیم نے لی تھی۔ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کمیٹی کی پریس ریلیز میں ٹی آر ایف کا نام لینے کی پاکستان نے مخالفت کی تھی۔ پہلگام حملہ اکساوے کی کوشش ہے اور ہندوستانی فوج نے کل اس کا جواب دیا تھا۔‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’جب اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں پہلگام کے بارے میں بات چیت چل رہی تھی تو پاکستان نے ٹی آر ایف (دی ریزسٹنس فرنٹ) کے کردار کی مخالفت کی تھی۔ پاکستان نے یہ تب کیا، جب ٹی آر ایف نے ایک بار نہیں، بلکہ 2 مرتبہ حملے کی ذمہ داری لی۔ کرنل قریشی اور وِنگ کمانڈر سنگھ نے کل اور آج بھی صاف طور پر کہا ہے کہ ہندوستان کا رد عمل مناسب اور نپا-تُلا ہے۔ ہمارا ارادہ معاملے کو طویل دینا نہیں ہے، ہم صرف بڑھتی کشیدگی کا جواب دے رہے ہیں۔ کسی بھی فوجی ٹھکانے کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔ ہم نے صرف پاکستان میں دہشت گردوں کے ڈھانچوں کو نشانہ بنایا ہے۔‘‘

پاکستان کے ذریعہ 7 مئی کو ہندوستانی علاقوں میں کی گئی گولی باری کا تذکرہ کرتے ہوئے وکرم مسری نے کہا کہ کل پاکستان نے جموں و کشمیر کے سکھ طبقہ پر حملہ کیا تھا۔ پونچھ میں ایک گرودوارہ پر انھوں نے حملہ کیا۔ سکھ طبقہ کے اراکین کو ہدف بنایا، جو حملے کی زد میں آ گئے اور 3 لوگ ہلاک ہو گئے۔ پونچھ میں 16 شہری مارے گئے ہیں اور کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ خارجہ سکریٹری نے ’آپریشن سندور‘ کے دوران ہلاک پاکستانی دہشت گردوں کے جنازے کی تصویر بھی پریس کانفرنس کے دوران دکھائی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بڑی عجیب بات ہے کہ پاکستان کے قومی پرچم سے لپٹے تابوتوں میں آخری رسومات ادا کیے جا رہے ہیں اور سرکاری اعزاز بخشا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کی آخری رسومات سرکاری احترام کے ساتھ ادا کرنا شاید پاکستان میں ایک رسم ہے۔‘‘

پریس کانفرنس کے دوران وکرم مسری نے نامہ نگاروں کے کچھ سوالات کے جواب بھی دیے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آج جواب دیا گیا ہے۔ اگر پاکستان نے پھر حملہ کیا تو وہ انجام بھگتے گا۔ پاکستان کی طرف سے آئندہ کی جانے والی کسی بھی کارروائی کا مناسب طریقے سے جواب دیا جائے گا، اور دیا بھی جا رہا ہے۔ ایک دیگر سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنی پیدائش کے وقت سے ہی جھوٹ بول رہا ہے۔ کشمیر سے متعلق پہلا جھوٹ اقوام متحدہ میں بولا، اس لیے آج ان کی بات پر کوئی حیرانی نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے