ہندوستان میں خلائی کانفرنس میں ’ناسا‘ کے سائنس دانوں کی عدم شرکت، وجہ جان کر سبھی حیران

ہندوستان میں خلائی کانفرنس میں ’ناسا‘ کے سائنس دانوں کی عدم شرکت، وجہ جان کر سبھی حیران

دہلی میں تین روزہ گلوبل اسپیس ایکسپلوریشن کانفرنس میں چین، جاپان، کینیڈا اور یورپ کی اہم خلائی ایجنسیوں سمیت 35 ملکوں کے نمائندگان نے شرکت کی لیکن دنیا کی بڑی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ سے کوئی نہیں آیا۔

ناسا کا لوگوناسا کا لوگو
ناسا کا لوگو
user

قومی راجدھانی دہلی میں بدھ کو منعقد تین روزہ گلوبل اسپیس ایکسپلوریشن کانفرنس (GLEX) میں امریکی خلائی ایجنسی ’ناسا‘ کے نمائندوں کی غیر حاضری نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ ’ناسا‘ کے کم سے کم ایک درجن خلائی مسافروں اور سائنسدانوں کے اس کانفرنس میں حصہ لینے کی امید تھی لیکن انہیں اپنی شرکت منسوخ کرنی پڑی۔

’انڈین اکسپریس‘ نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پیسوں کی کمی کی وجہ سے ’ناسا‘ کے نمائندے ہندوستان نہیں آ پائے۔ 35 ملکوں کے نمائندگان، چین جاپان، کینیڈا اور یورپ کی اہم خلائی ایجنسیوں کے سینئر افسران، 1700 سے زیادہ نمائندے اور 10 خلائی مسافر اس تاریخی انعقاد کا حصہ بنے لیکن اس بڑی کانفرنس میں دنیا کی سب سے بڑی خلائی ایجنسی سے کوئی نہیں آیا۔

انعقاد کمیٹی کے ایک رکن نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس کانفرنس میں ’ناسا‘ کی نمائندگی اس لیے نہیں ہو سکی کیونکہ انہیں سفر اور پروگرام میں شرکت کے لیے فنڈ دستیاب نہیں کرائے گئے۔ یہ کانفرنس  خلائی تحقیق کے شعبہ میں جدید ترین پیش رفت اور تعاون پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ اسے عالمی خلائی برادری کے لیے ایک اہم اسٹیج مانا جا رہا تھا۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس سال کی شروعات میں ڈونالڈ ٹرمپ کے اقتدار میں واپسی کے بعد سے ان کی حکومت نے مالی سال 2026 کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کی ہے۔ اس کی وجہ سے ’ناسا‘ کے کئی مشن منسوخ یا تعطل کا شکار ہو گئے ہیں، جن میں مریخ سے نمونہ لے کر آنے والا مشن بھی شامل ہے۔ ان کٹوتیوں کا اثر ’ناسا‘ کے بین الاقوامی انعقادوں میں حصہ داری پر بھی پڑا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے جی ایل ای ایکس کی پہلی بار میزبانی کی ہے اور اس سال اس عالمی کانفرنس میں تاریخ کی سب سے زیادہ حصہ داری دیکھنے کو ملی۔ عالمی خلائی مسافر یونین اور ’اسرو‘ کے ذریعہ منعقد یہ پروگرام ہندوستان کے بڑھتے خلائی قدم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ایک آئی اے ایف رکن نے بتایا کہ ناسا اس وقت اندرونی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے اور اہم محکموں کے سربراہ بھی ابھی مستقل طور پر مقرر نہیں ہوئے ہیں جس سے اس کی موجودگی اور بھی مشکل ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے