سافٹ ویئر کی خرابی اور محکمہ جاتی بے ضابطگیوں کے سبب دہلی والوں کو اضافی ہاؤس ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا: دیویندر یادو

سافٹ ویئر کی خرابی اور محکمہ جاتی بے ضابطگیوں کے سبب دہلی والوں کو اضافی ہاؤس ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ ’’دہلی میونسپل کارپوریشن میں داخلی خامیوں، غلط طریقے سے عائد کیے گئے کوڑے کا یوزر چارج اور پورٹل کی خامیوں کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کو اضافی ہاؤس ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div><div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ ’’دہلی میونسپل کارپوریشن میں داخلی خامیوں، غلط طریقے سے عائد کیے گئے کوڑے کا یوزر چارج اور کارپوریشن پورٹل کی خامیوں کی وجہ سے دہلی کے غریب لوگوں کو سینکڑوں فیصد اضافی ہاؤس ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ دہلی کانگریس صدر کے مطابق میونسپل کارپوریشن نے خود قبول کیا ہے کہ پورٹل میں کمی کی وجہ سے ہاؤس ٹیکس ادائیگی کی رقم درست نہیں ہے۔ لیکن پریشانی کی وجہ سے لوگ اپنا ٹیکس ہاؤس بھر رہے ہیں۔ ٹرپل انجن حکومت کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جس کا ہاؤس ٹیکس 800 روپے ہے اس کو 3100 روپے ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی ملی بھگت کی وجہ سے ہی ہاؤس ٹیکس میں لوگوں پر دوہری مار پڑ رہی ہے۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ یہی نہیں دہلی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ کوڑا اٹھانے کے لیے یوزر چارج شروع کرنے کے بعد دہلی کے لوگوں پر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے اضافی بوجھ ڈالا ہے۔ ہاؤس ٹیکس کے ساتھ کوڑا اٹھانے کے یوزر چارج کو شامل کرنے کی وجہ سے دہلی کے لوگوں کو تقریباً دوگنا ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے تحت جائیداد کے مالک کو کم از کم 600 روپے اور زیادہ سے زیادہ 2400 روپے سالانہ اضافی ٹیکس ادا کرنے ہوں گے۔ اگر کاروباری جائیدادوں کی بات کی جائے تو مالکوں کو کم از کم 6000 روپے اور زیادہ سے زیادہ 60000 روپے سالانہ ٹیکس دینے پڑ رہے ہیں۔

کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ ایک طرف سافٹ ویئر کی خرابی اور محکمہ جاتی بے ضابطگیوں کی وجہ سے لوگوں کو اضافی ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب دہلی میونسپل کارپوریشن کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ایکٹ 2018 کے ضمنی قانون کے تحت ہر ماہ گھر سے کچرا اٹھانے کے لیے یوزر چارج وصول کرنے کی وجہ سے دہلی والوں کو ہاؤس ٹیکس کی دوہری مار جھیلنی پڑے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہاؤس ٹیکس کے ساتھ یوزر چارج وصول کرنا، بجلی بلوں پر سرچارج اور پیشن چارج وغیرہ وصول کرنے کے مترداف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے