’گھوٹالہ کے انکشاف کی وجہ سے مودی حکومت نے کے وی سبرامنین کو آئی ایم ایف سے ہٹایا‘، کانگریس کا سنگین الزام

’گھوٹالہ کے انکشاف کی وجہ سے مودی حکومت نے کے وی سبرامنین کو آئی ایم ایف سے ہٹایا‘، کانگریس کا سنگین الزام

آپ کو بتا دیں کہ 4 مئی کو ’آل انڈیا یونین بینک ایمپلائز ایسو سی ایشن‘ نے بھی بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او سے عوام کے پیسے کی اس فضول خرچی اور بربادی کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

بہرحال، سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ ’’آپ کو یاد ہوگا، دسمبر 2024 میں حزبا ختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’مودی حکومت نے عوامی سیکٹر کے بینکوں (پی ایس بی)، جو عوام کی لائف لائن ہیں، انھیں صرف امیر اور طاقتور کمپنیوں کے لیے پالتو ساہوکار بنا کر رکھ دیا ہے۔‘ حزب اختلاف کے قائد کی یہ بات صد فیصد سچ ہے۔ ایسی کئی مثالیں ہیں، جہاں آر ایس ایس کارکنان اور بھکتوں کو اہم عہدوں پر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ سچ ہے کہ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ 10 سالوں میں اپنی تشہیر اور شبیہ چمکانے کے لیے ’بھکت اور ٹرول منڈلی‘ بنائی ہوئی ہے، جنھیں طرح طرح سے فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ پھر وہ ’متر اڈانی‘ ہو یا معاشی دلیل سے زیادہ نریندر مودی کے من کی بات کرنے والے کے وی سبرامنین، ان سبھی کے لیے نئے ہندوستان کے ’امرت کال‘ میں بدعنوانی کے نئے باب لکھے جا رہے ہیں۔‘‘

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے