سڑک حادثہ میں زخمی لوگوں کو اب پورے ملک میں ملے گا مفت علاج، مرکزی حکومت نے جاری کیا نوٹیفکیشن

سڑک حادثہ میں زخمی لوگوں کو اب پورے ملک میں ملے گا مفت علاج، مرکزی حکومت نے جاری کیا نوٹیفکیشن

وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی بھی شخص کو موٹر گاڑی کے سبب سڑک حادثہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اسے علاج کی مفت سہولت ملے گی۔

سڑک حادثہ، تصویر یو این آئیسڑک حادثہ، تصویر یو این آئی
سڑک حادثہ، تصویر یو این آئی
user

حکومت ہند نے آج ایک نوٹیفکیشن جاری کر پورے ملک میں سڑک حادثات کے شکار اشخاص کے لیے ’کیش لیس ٹریٹمنٹ اسکیم‘ (بغیر نقد علاج منصوبہ) نافذ کر دیا ہے۔ اس کے تحت سڑک حادثہ کے شکار ہر شخص کو فی حادثہ زیادہ سے زیادہ 1.5 لاکھ روپے تک کا مفت علاج مل سکے گا۔ وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہ کے ذریعہ جاری گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ منصوبہ 5 مئی 2025 سے نافذ ہو گیا ہے۔

وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کسی بھی شخص کو موٹر گاڑی کے سبب سڑک حادثہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو اسے اس منصوبہ کے تحت ملک کے کسی بھی حصے میں علاج کی مفت سہولت ملے گی۔ یعنی حادثہ کے شکار شخص کو سرکاری یا نامزد اسپتالوں میں علاج کے لیے کوئی پیسے ادا نہیں کرنے ہوں گے۔ اس منصوبہ کے تحت متاثرہ شخص کو حادثہ کی تاریخ سے اگلے 7 دنوں تک زیادہ سے زیادہ 1.50 لاکھ روپے تک کا مفت علاج دیا جائے گا۔ یہ سہولت صرف ان اسپتالوں میں پوری طرح نافذ ہوگی جو حکومت کے ذریعہ ’نامزد‘ کیے گئے ہیں۔

اگر کسی وجہ سے سڑک حادثہ کے شکار شخص کو نامزد اسپتال نہیں مل پاتا ہے اور علاج کسی دیگر اسپتال میں کرایا جاتا ہے، تو اس حالت میں اس اسپتال میں صرف مستحکم حالت تک کا علاج ہی اس منصوبہ کے دائرے میں آئے گا۔ اس بارے میں الگ سے گائیڈلائنس جاری کی گئی ہیں۔ اس منصوبہ کو نافذ کرنے کی ذمہ داری نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کو سونپی گئی ہے۔ یہ ادارہ پولیس، اسپتالوں اور ریاستی سطح کی ہیلتھ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ منصوبہ کو اثرانداز طریقےس ے نافذ کیا جا سکے۔

دی گئی جانکاری کے مطابق ہر ریاست یا مرکز کے زیر انتظام خطہ میں اسٹیٹ روڈ سیفٹی کونسل اس منصوبہ کی نوڈل ایجنسی ہوگی۔ یہ کونسل اس بات کی نگرانی کرے گی کہ منصوبہ کو ٹھیک سے نافذ کیا جائے، اسپتالوں کو منصوبہ سے جوڑا جائے، متاثرین کا علاج ہو اور ادائیگی کا عمل صحیح طریقے سے چلے۔ اس منصوبہ کی نگرانی کے لیے مرکزی حکومت ایک اسٹیئرنگ کمیٹی (نگرانی کمیٹی) بھی تشکیل دے گی، جو یہ یقینی بنائے گی کہ منصوبہ پر صحیح طریقے سے عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے