صدر راج کے باوجود منی پور میں حالات کشیدہ، کانگریس نے از سر نو انتخاب کرانے کا کیا مطالبہ

صدر راج کے باوجود منی پور میں حالات کشیدہ، کانگریس نے از سر نو انتخاب کرانے کا کیا مطالبہ

منی پور کانگریس کے انچارج سپت گری اولاکا نے ریاست کی صورت حال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل خاموشی سوال کھڑے کرتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیوب گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>ویڈیوب گریب</p></div>
user

منی پور میں تشدد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ 2 سال سے حالات کشیدہ ہیں، صدر راج بھی نافذ ہو چکا ہے، اس کے باوجود صورت حال میں بہتری دیکھنے کو نہیں مل رہی۔ کانگریس نے اس معاملے میں مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل خاموشی سوال کھڑے کر رہی ہے۔ ریاستی کانگریس نے منی پور میں از سر نو انتخاب کرانے کا مطالبہ بھی سامنے رکھ دیا ہے، تاکہ عوام کی منتخب کردہ حکومت ریاستی عوام کے حق میں کام کر سکے۔

اس تعلق سے کانگریس کے منی پور انچارج سپت گری اولاکا اور منی پور کانگریس صدر کیشم میگھ چندر سنگھ نے آج نئی دہلی واقع کانگریس دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے ریاست کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں ہی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ منی پور میں انتخابات کا اعلان کیا جائے تاکہ وہاں عوام کی منتخب کردہ حکومت قائم ہو اور جلد از جلد امن قائم ہو سکے۔

سپت گری نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کانگریس مسلسل تشدد کے پیش نظر طویل عرصے سے صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہی تھی، لیکن بی جے پی نے اسے نافذ کرنے میں 20 ماہ لگا دیے۔ انہوں نے کہا کہ تاخیر سے نافذ صدر راج نے نہ تو حالات کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے اور نہ ہی لوگوں کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔ ریاست میں امن و امان بھی ندارد ہے، جس نے عوام میں خوف کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔

سپت گری نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پرتشدد واقعات میں اب تک تقریباً 260 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 68,000 سے زیادہ لوگ اب بھی ریلیف کیمپوں میں رہنے کو مجبور ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں مبینہ طور پر سابق وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کی آواز والی ایک آڈیو کلپ کا حوالہ دیا جس میں منصوبہ بند تشدد کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ منی پور کانگریس کے انچارج نے وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے ان پر اور مرکزی حکومت پر منی پور کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے گزشتہ 2 سالوں میں 44 غیر ملکی اور 250 ملکی دورے کئے، لیکن وہ آج تک منی پور نہیں گئے۔

سپت گیری نے تشدد معاملہ کی جانچ کے لیے وزیر داخلہ کی طرف سے تشکیل دیے گئے کمیشن کی رپورٹ عام نہ کرنے پر بھی سوال اٹھایا اور حکومت کی نیت پر شبہ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت سچائی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے انھیں حالات کو معمول پر لانے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔

اس موقع پر منی پور کانگریس کے صدر میگھ چندر نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کی بے عملی کے سبب ریاست میں جاری تنازعہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2023 میں امن کمیٹی کے قیام کے باوجود اب تک کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ حالات کو دیکھ کر یہی محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت نے پچھلے 2 سالوں میں ریاست میں امن اور معمول کو بحال کرنے کی کوئی کوشش ہی نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے