دی برننگ ٹرین: مسافروں کی سمجھ داری سے دہلی-ہاوڑہ پوروا ایکسپریس خوفناک حادثہ کا شکار ہوتے ہوتے بچی
نئی دہلی سے ہاوڑہ جا رہی پوروا ایکسپریس میں پارسل بوگی کا بریک پیڈ جام ہونے کی وجہ سے بوگی کے نیچے آگ لگ گئی۔ مسافرین نے ٹرین سے اچانک اٹھنے والے دھوئیں کی جانکاری ریلوے کنٹرول کو دی۔
اترپردیش کے چندولی میں پوروا ٹرین میں آگ لگنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نئی دہلی سے ہاوڑہ جا رہی پوروا ایکسپریس کے پارسل بوگی کا بریک پیڈ جام ہونے کی وجہ سے بوگی کے نیچے آگ لگ گئی۔ مسافرین نے ٹرین سے اچانک اٹھنے والے دھوئیں کی جانکاری ریلوے کنٹرول کو دی۔ اس کے بعد فوری طور پر ٹرین کو چندولی کے مجھوار اسٹیشن پر روکا گیا۔ ٹرین کے عملہ نے فوری طور پر آگ پر قابو پا کر ٹرین کو بحفاظت منزل مقصود کے لیے روانہ کر دیا اور اس طرح مسافرین کی سمجھ داری کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ٹرین کو جیسے ہی چندولی کے مجھوار اسٹیشن کے پاس روکا گیا، مسافرین گھبرا کر ٹرین سے نیچے اتر گئے۔ جی آر پی نے کافی محنت و مشقت کے بعد آگ بجھانے کے آلات کی مدد سے آگ پر قابو پایا۔ اس کے بعد ریلوے ملازمین، افسران اور مسافرین نے راحت کی سانس لی، کیونکہ ایک بڑا حادثہ وقت رہتے ٹل گیا۔ آگ پر قابو پا لینے کے بعد دوبارہ میکانیکل جانچ کرنے کے بعد ہی ٹرین کو اس کی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔ اس واقعہ کی وجہ سے ٹرین کو کچھ وقفے کے لیے مجھوار اسٹیشن پر روکنا پڑا۔ محکمہ ریلوے نے اس واقعہ کی مختلف زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب پوروا ایکسپریس حادثے کا شکار ہوا۔ 20 اپریل 2019 کو اترپردیش میں کانپور کے قریب علی الصبح ٹرین کی 12 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں تھیں، جس میں کم از کم 15 افراد زخمی ہو گئے تھے، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ اس سلسلے میں جب ریلوے حکام سے رابطہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ پوروا ٹرین میں ملک میں ہی تیار کردہ جدید ترین لنک ہوف مین بُش (ایل ایچ بی) بوگیاں لگائی گئی ہیں جو کہ مضبوط اسٹینلیس اسٹیل کی بنی ہوتی ہیں، کافی ہلکی ہوتی ہیں اور ٹرینوں کے پٹری سے اترنے یا ٹکر ہونے کی صورت میں بھی یہ بوگیاں ایک دوسرے کے اوپر نہیں چڑھتی ہیں۔ اسی خاصیت کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ اُس وقت بھی ٹل گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔