امریکہ کا یوکرین جنگ میں ثالثی سے پیچھے ہٹنے کا اشارہ، ایف-16 معاہدہ برقرار

امریکہ کا یوکرین جنگ میں ثالثی سے پیچھے ہٹنے کا اشارہ، ایف-16 معاہدہ برقرار

وینس نے کہا کہ جب تک دونوں جانب سے کوئی ٹھوس تبدیلی نہ آئے، اس تنازع کا خاتمہ ممکن نہیں لگتا۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین اور روس کے درمیان امن معاہدے کی جانب کوئی سنجیدہ پیش رفت نہ ہوئی تو صدر ٹرمپ ثالثی کے امریکی کردار پر نظرثانی کریں گے۔

روبیو نے "فوکس نیوز” سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "فریقین اگرچہ بات چیت میں کچھ قریب آئے ہیں، لیکن اب بھی کافی دور ہیں۔ جلد کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھایا گیا تو امریکہ کے لیے ثالثی جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔”

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو بیک وقت کئی عالمی چیلنجز درپیش ہیں، جن میں چین سے تجارتی کشیدگی اور ایران کا جوہری منصوبہ شامل ہے۔ روبیو نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ "یوکرین کی جنگ کا کوئی فوجی حل نہیں، کیونکہ روس یوکرین پر مکمل قبضہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی یوکرین روس کو 2014 سے پہلے کی حالت میں واپس دھکیل سکتا ہے۔”

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے