جامعہ میں غیر قانونی وصولی! داخلہ امتحان دینے آئے طلبہ سے بیگ اور موبائل رکھنے کے نام پر پیسے!

جامعہ میں اس طرح کا واقعہ پہلی بار پیش آیا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ طالب علموں سے بیگ اور موبائل رکھنے کے نام پر پیسے وصول کئے گئے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
جامعہ ملیہ اسلامیہ سنٹرل یونیورسٹی میں داخلہ امتحان دینے آئے طلبہ سے غیر قانونی طور پر جبری وصولی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہاں پر داخلہ امتحان دینے کے لیے آنے والے طلبہ سے موبائل اور بیگ رکھنے کے نام پر غیر قانونی طور پر پیسے وصول کئے گئے ۔ اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس نے کافی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں ایک طالب علم نے دعویٰ کیا ہے کہ طالب علموں سے ان کے بیگ اور موبائل رکھنے کے نام پر پیسے لیے گئے۔ یہ واقعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سینئر سیکنڈری اسکول کا ہے۔
واضح رہےکہ جامعہ یونیورسٹی میں کئی دنوں سے داخلہ امتحانات چل رہے ہیں۔کل یعنی 2 مئی کو ایم اے (انٹرنیشنل پولیٹکس اینڈ ایریا اسٹڈیز) کا امتحان تھا جس کے لیے ملک بھر سے بہت سے طلبہ جامعہ کے امتحانی مرکز میں آئے تھے۔ یہ امتحان دوپہر ڈھائی بجے سے ہونا تھا، اس دوران دعوی کیا جا رہا ہے کہ امتحان دینے کے لیے آنے والے طلبہ سے بیگ اور موبائل رکھنے کے نام پر پیسے لیے گئے۔ اس کے خلاف طلبہ نے شدید احتجاج درج کرایا ہے۔
جامعہ یونیورسٹی میں پہلی بار ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے جامعہ انتظامیہ کو کٹگھرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ یہاں داخلہ امتحان دینے کے لیے آنے والے طلبہ سے پیسے وصولنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سینئر سیکنڈری سکول کے باہر طلباء کے موبائل اور بیگ رکھے ہوئے ہیں، جس کے لیے ان سے پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔دعویٰ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے کچھ اہلکار اور گارڈز کھڑے ہیں جن کے سامنے طلباء سے غیر قانونی طور پر پیسے بٹورے جا رہے ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے کسی نے بھی اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ طلبہ یونیورسٹی میں غیر قانونی طور پر پیسے کی وصولی کے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں۔
اس پورے معاملے پر جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کا بیان سامنے آیا ہے۔ پی آر او پروفیسر صائمہ سعید نے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو بیگ اور فون رکھنے کے نام پر طلبہ سے پیسے لیے جانے کا علم نہیں تھا۔ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے حکم جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی ہے کہ امتحان دینے کے لیے آنے والے اپنے ساتھ کم سے کم اشیاء ضرور لائیں تاکہ انہیں ایسی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے کیونکہ جامعہ انتظامیہ اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھوکہ دہی سے پاک امتحان کے انعقاد کے لیے طلبہ کو امتحانی ہال میں ایڈمٹ کارڈ اور قلم کے علاوہ کچھ لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔