شربت جہاد معاملہ: بابا رام دیو نے مستقبل میں قابل اعتراض پوسٹ نہ کرنے کا کیا وعدہ، دہلی ہائی کورٹ کی پھٹکار کا اثر

شربت جہاد معاملہ: بابا رام دیو نے مستقبل میں قابل اعتراض پوسٹ نہ کرنے کا کیا وعدہ، دہلی ہائی کورٹ کی پھٹکار کا اثر

ہمدرد نے دعویٰ کیا کہ پتنجلی کے ’گلاب شربت‘ کی تشہیر کرتے ہوئے رام دیو نے غلط باتیں کہیں۔ ان کا یہ الزام غلط ہے کہ ہمدرد کے روح افزا سے حاصل پیسے کا استعمال مدارس و مساجد کی تعمیر میں کیا گیا۔

رام دیو / تصویر سوشل میڈیارام دیو / تصویر سوشل میڈیا
رام دیو / تصویر سوشل میڈیا
user

یوگا گرو بابا رام دیو نے جمعہ کے روز دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ روح افزا کے خلاف ’شربت جہاد‘ والے تبصرہ کی طرح مزید کوئی قابل اعتراض بیان جاری نہیں کریں گے، اور نہ ہی سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ شائع کریں گے۔ یکم مئی کو اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے پھٹکار لگائی تھی اور متنازعہ آن لائن مواد کو ہتانے کا حکم دینے والے جسٹس امت بنسل نے رام دیو کے وکیل سے 2 مئی کی صبح حلف نامہ داخل کرنے کو کہا تھا۔ رام دیو کی کمپنی ’پتنجلی فوڈس لمیٹڈ‘ نے بھی اسی طرح کا ایک حلف نامہ قبل میں داخل کیا تھا۔

عدالت کے ذریعہ گزشتہ کچھ سماعتوں میں رام دیو کو پھٹکار لگائی گئی تھی، جس کا اثر حلف نامہ میں دیکھنے کو ملا ہے۔ عدالت نے بابا رام دیو پر سختی ’ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن انڈیا‘ کے ذریعہ رام دیو اور ان کی پتنجلی فوڈس لمیٹڈ کے خلاف متنازعہ تبسرہ کو لے کر داخل مقدمہ کی سماعت کے دوران کی تھی۔ ہمدرد نے دعویٰ کیا کہ پتنجلی کے ’گلاب شربت‘ کی تشہیر کرتے ہوئے رام دیو نے غلط باتیں کہیں۔ ان کا یہ الزام غلط ہے کہ ہمدرد کے روح افزا سے حاصل پیسے کا استعمال مدارس و مساجد کی تعمیر میں کیا گیا۔

عدالت نے 22 اپریل کو رام دیو اور پتنجلی سے ایک حلف نامہ طلب کیا تھا کہ وہ مستقبل میں مقابلہ آرائی کی مصنوعات کے تعلق سے کوئی بھی بیان، سوشل میڈیا پوسٹ یا قابل اعتراض ویڈیو/اشتہار جاری نہیں کریں گے، جو موجودہ مقدمے کا موضوع ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمدرد کے روح افزا پر رام دیو کے ’شربت جہاد‘ سے متعلق تبصرہ کو درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا، اور اس نے اس کی روح کو جھنجھوڑ دیا ہے، جس کے بعد یوگا گرو نے یقین دلایا کہ وہ متعلقہ ویڈیو اور سوشل میڈیا پوسٹ کو فوراً ہٹا دیں گے۔

آج (2 مئی) ہمدرد کے وکیل نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکم کے مطابق قابل اعتراض یوٹیوب ویڈیو کو ہٹانے کی جگہ مدعا علیہ نے اسے ذاتی بنا دیا تھا۔ دوسری طرف رام دیو کے وکیل نے کہا کہ وہ ’عدالت کا بہت احترام کرتے ہیں‘ اور اس کی ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔ انھوں نے عدالت سے مقدمہ کو ختم کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے پاس 24 گھنٹے ہیں، ہم تعمیل کریں گے۔‘‘ بعد ازاں عدالت نے اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے 9 مئی کی تاریخ مقرر کی۔ جب عدالت نے یکم مئی کو رام دیو کے خلاف حکم عدولی کی کارروائی شروع کرنے کی تنبیہ دی، تو ان کے وکیل نے بھروسہ دیا کہ بعد میں شائع کچھ قابل اعتراض مواد کو بھی 24 گھنٹے کے اندر ہٹا دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے