جیسلمیر: پاکستان میں 2023 میں شادی کے دو سال بعد راجستھان میں جیسلمیر کے دو نوجوانوں کی پاکستانی دلہنیں ویزا ملنے کے بعد 11 اپریل کو ہی ہندوستان آئیں، چند روز بعد پہلگام حملے کی وجہ سے ان پر فوراً ہندوستان چھوڑنے کی تلوار لٹک گئی۔ لیکن اعلیٰ حکام کے نرم رویے کی وجہ سے انہیں فی الوقت کچھ راحت ملتی دکھائی دے رہی ہے۔
جیسلمیر کے دیوی کوٹ کے رہائشی صالح محمد اور مشتاق علی (چچازاد بھائی) جولائی 2023 میں پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی گئے جہاں انہوں نے اگست میں کرم خاتون (21) اور سچول (22) نامی دو لڑکیوں سے شادی کی، لیکن ان لڑکیوں کو فوری طور پر ویزا نہ مل سکا۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے شوہروں کے ساتھ ہندوستان نہیں آ سکیں۔
تقریباً ڈیڑھ سال انتظار کے بعد بالآخر دونوں دلہنوں کو ہندوستانی حکومت نے اپریل 2025 میں ویزے جاری کر دیے۔ دونوں 11 اپریل کو جیسلمیر آئیں اور خاندان کے ساتھ رہنے لگیں، لیکن 10 دن کے بعد صورتحال بدل گئی اور حکومت ہند نے انہیں فوری طور پر ہندوستان چھوڑنے کا حکم جاری کردیا۔
اس پر دلہن کے جیسلمیر میں سسرال والوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دونوں دلہنوں کو یہیں پر رہنے کی التجا کی۔ انٹیلی جنس بیورو کے جودھ پور زون کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اجے سنگھ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مرکزی وزارت داخلہ کے مختصر مدت کے ویزوں پر آئے پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجنے کے بعد انہیں بھی پاکستان لوٹنے کے نوٹس دئے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جیسلمیر میں مقیم دونوں شادی شدہ پاکستانی خواتین کے اہل خانہ کی طرف سے ہندوستانی نوجوانوں سے شادی کے دستاویزات جمع کرنے اور انہیں واپس نہ بھیجنے کی درخواست پر ریاستی حکومت کے محکمہ داخلہ کو خط لکھ کر رہنمائی طلب کی گئی ہے۔
ان کا حکم آنے کے بعد ہی ان پاکستانی شادی شدہ خواتین کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا، تب تک وہ جیسلمیر میں ہی رہیں گی۔