’پہلگام میں ہلاک افراد کو شہید کا درجہ ملنا چاہیے‘، راہل گاندھی نے متاثرہ کنبوں کے جذبات کو احترام دینے کی اپیل کی

راہل گاندھی نے شوبھم دویدی کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران شوبھم کے والدین نے بیٹے کو شہید کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ بعد ازاں راہل نے پی ایم مودی سے گزارش کی کہ وہ شوبھم کو شہید کا درجہ دیں۔


راہل گاندھی (فائل) / آئی اے اینایس
لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی سے پہلگام دہشت گردانہ حملہ میں ہلاک افراد کو شہید کا درجہ دینے کی گزارش کی۔ کانگریس رکن پارلمنٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ وہ پہلگام حملہ میں ہلاک لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں، اور ان کے اس مطالبہ کی حمایت کرتے ہیں کہ متاثرین کو شہید کا درجہ دیا جائے۔
راہل گاندھی نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں پہلگام دہشت گردانہ حملہ میں ہلاک افراد کے کنبوں کے غم میں اور انھیں شہید کا درجہ دیے جانے کے مطالبہ میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ وزیر اعظم سے گزارش ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں جان گنوانے والوں کو یہ اعزاز دے کر ان کے گھر والوں کے جذبات کا احترام کریں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ رائے بریلی سے کانگریس رکن پارلیمنٹ نے 30 اپریل کو کانپور میں اس کنبہ سے ملاقات کی جس کا بیٹا پہلگام حملہ میں ہلاک ہو گیا تھا۔ راہل گاندھی کی شوبھم کی فیملی سے جب ملاقات ہوئی تو وہ ان کے غم میں پوری طرح شریک نظر آئے۔ اس کے بعد بدھ کی شام راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’’میں کانپور میں ایک کنبہ سے ملا۔ انھوں نے مجھ سے پی ایم مودی کو ایک پیغام بھیجنے کو کہا۔ میں ان سبھی کنبوں کی طرف سے وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے بچے شہید ہوئے ہیں، ہم چاہتے ہیں آپ انھیں شہید کا درجہ دیں اور احترام دیں۔‘‘
دراصل راہل گاندھی نے کانپور میں شوبھم دویدی کے گھر والوں سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران انھوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن پہلگام حملہ کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ معاملہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے مشہور سیاحتی شہر پہلگام کے قریب بیسرن سے جڑا ہے، جہاں 22 اپریل کو دہشت گردوں کے ذریعہ کی گئی گولی باری میں 26 افراد مارے گئے تھے اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے۔ ان میں بیشتر سیاح تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔