جی ایس ٹی کلیکشن معاملہ میں حکومت نے بنایا ریکارڈ، اپریل میں وصول کیے 2.37 لاکھ کروڑ روپے

جی ایس ٹی کلیکشن معاملہ میں حکومت نے بنایا ریکارڈ، اپریل میں وصول کیے 2.37 لاکھ کروڑ روپے

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے دوران جی ایس ٹی کلیکشن 12.6 فیصد اضافہ کے ساتھ 2.37 لاکھ کروڑ روپے کے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایسجی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

حکومت ہند کو جی ایس ٹی کلیکشن سے لگاتار خوب فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ مالی سال 26-2025 کے پہلے ماہ میں ہی حکومت نے جی ایس ٹی کلیکشن کے معاملے میں نیا ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔ حکومت کے کلیکشن میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے 12 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جی ایس ٹی کلیکشن میں اضافے کی اصل وجہ حکومت کی ٹیکس روکنے اور قوانین کو آسان بنانے کی پالیسی ہے۔ آنے والے دنوں میں اس کلیکشن میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ حکومت نے مالی سال 26-2025 کے لیے اِنڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن کا ٹارگیٹ 17 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا رکھا ہے۔ اس میں قریب 11.75 لاکھ کروڑ روپے کا ٹارگیٹ جی ایس ٹی کلیکشن کا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اپریل کے دوران جی ایس ٹی کلیکشن 12.6 فیصد اضافہ کے ساتھ 2.37 لاکھ کروڑ روپے کے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ہندوستان کا اِن ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن مارچ کے دوران 9.9 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ 1.96 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا تھا۔ اپریل 2024 میں جی ایس ٹی کلیکشن 2.10 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ 1 جولائی 2017 کو اِن ڈائریکٹ ٹیکس سسٹم نافذ ہونے کے بعد یہ دوسرا سب سے بڑا کلیکشن ہے۔  گھریلو ٹرانزیکشن سے جی ایس ٹی ریونیو 10.7 فیصد کے اضافے کے ساتھ تقریباً 1.9 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا۔ جب کہ امپورٹڈ اشیاء سے ریونیو 20.8 فیصد کے اضافے کے ساتھ 46913 کروڑ روپے ہو گیا۔ اپریل کے دوران جاری ری فنڈ 48.3 فیصد کے اضافے کے ساتھ 27341 کروڑ روپے ہو گیا۔

اس سے قبل فروری میں گھریلو ذرائع سے دوہرے ہندسوں میں کلیکشن کی وجہ سے جی ایس ٹی کلیکشن 9.1 فیصد کے اضافے کے ساتھ 183646 کروڑ روپے ہو گیا تھا۔ جنوری میں جی ایس ٹی کلیکشن 1.96 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا جو گزتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.3 فیصد کا اضافہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ موجودہ سال میں اب تک جی ایس ٹی کلیکشن 8.13 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ دسمبر میں جی ایس ٹی کلیکشن 1.77 لاکھ کروڑ روپے رہی جو سال در سال 7.3 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ حالانکہ نومبر میں درج 8.5 فیصد کے اضافے کے مقابلے یہ کم تھا اور اس کمی کی وجہ تہواری سیزن کے بعد صارفیت میں گراوٹ تھی۔

بجٹ میں حکومت نے مالی سال 26-2025 کے لیے جی ایس ٹی ریونیو میں 11 فیصد کے اضافے کا اندازہ لگایا ہے، جس میں مرکزی جی ایس ٹی اور کمپنسیشن سیس سمیت 11.78 لاکھ کروڑ روپے کے کلیکشن ہونے کا اندازہ لگایا گیا۔ بجٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 26-2025 میں کل اِن ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن 1735100 کروڑ روپے رہنے کا امکان ہے۔ اس میں سے حکومت نے جی ایس ٹی سے 1178000 کروڑ روپے جمع کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ کل جی ایس ٹی ریونیو میں سے 86 فیصد جی ایس ٹی (1010890 کروڑ روپے) اور 14 فیصد جی ایس ٹی کمپنسیشن سیس (1167110 کروڑ روپے) سے آنے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے