شربت جہاد معاملہ: ’رام دیو پر کسی کا قابو نہیں، اپنی ہی دنیا میں رہتے ہیں‘، دہلی ہائی کورٹ کا تلخ تبصرہ

بابا رام دیو نے روح افزا کے خلاف ایک اور متنازعہ ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو پر دہلی ہائی کورٹ نے تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ (بابا رام دیو) اپنی ہی دنیا میں رہتے ہیں، ان پر کسی کا کنٹرول نہیں۔‘‘


دہلی ہائی کورٹ نے بابا رام دیو پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ہی دنیا میں رہتے ہیں اور ان پر کسی کا کنٹرول نہیں ہے۔ عدالت کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یہ جانکاری دی گئی کہ بابا رام دیو نے روح افزا کے خلاف ایک اور متنازعہ ویڈیو شیئر کی ہے۔ عدالت نے پہلی نظر میں پایا کہ وہ سابقہ حکم کی نافرمانی کر کے عدالت کے حکم کی توہین کر رہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے پتنجلی اور رام دیو کو وارننگ بھی دی کہ وہ ان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کرے گا۔ رام دیو کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل راجیو نائر نے کہا کہ حلف نامے میں تیسرا پیرا کافی اہم ہے جہاں وہ کہتے ہیں کہ ’’میں مذاہب کے درمیان تفریق نہیں کرتا۔‘‘
واضح ہو کہ حال ہی میں عدالت نے روح افزا کے خلاف تبصرے پر رام دیو کی سخت سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ اس سے ان کی ضمیر کو ٹھیس پہنچی ہے اور اس کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ بعد میں رام دیو نے کہا کہ وہ اور پتنجلی تمام اشتہارات ہٹا دیں گے۔ لیکن جمعرات (1 مئی) کو جب جسٹس امت بنسل کو یہ خبر ملی کہ عدالت کی گزشتہ حکم کے باوجود بھی بابا رام دیو نے پھر سے متنازعہ بیان دیتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ ہدایات کے پیش نظر ان کا حلف نامہ اور یہ ویڈیو پہلی نظر میں حکم عدولی کے دائرے میں آتا ہے۔ میں اب توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کروں گا، ہم انہیں یہاں بلا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بابا رام دیو نے اپریل میں پتنجلی کے گلاب شربت کو لانچ کرنے کے وقت متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ایک کمپنی ہے جو آپ کو شربت دیتی ہے، لیکن اس سے جو پیسہ ملتا ہے اس کا استعمال مدارس و مساجد کی تعمیر میں کیا جاتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ ’’اگر آپ وہ شربت پیئیں گے تو مدارس و مساجد کی تعمیر ہوگی اور اگر آپ پتنجلی کے گلاب شربت پیئیں گے تو گروکل بنیں گے، آچاریہ کُلم کی ترقی ہوگی، پتنجلی یونیورسٹی کی توسیع ہوگی اور ہندوستانی تعلیمی بورڈ کی ترقی ہوگی۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔