منی پور: زمینی تنازعہ معاملے میں دو گاؤں کے لوگوں میں جھڑپ، 12 سلامتی اہلکاروں سمیت 25 زخمی، حکم امتناعی نافذ

جھڑپ کے دوران پی ڈبلیو ڈی کے ایک بنگلے میں بھی آگ لگا دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ تامینگلونگ میں ناگا طبقہ رہتا ہے اور یہ جھڑپ دو گاؤں کے درمیان سرحدی تنازعہ سے پیدا ہوئی ہے۔


منی پور کے تامینگلونگ ضلع میں زمینی تنازعہ کو لے کر دو ناگا گاؤں کے درمیان ہوئی شدید جھڑپ کے بعد یہاں حکم امتناعی نافذ ہو گیا ہے۔ اس واقعہ میں 12 سلامتی اہلکاروں سمیت کم سے کم 25 افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ افسروں نے بتایا کہ بدھ کی شام یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تامینگلونگ گاؤں کے تقریباً دو ہزار لوگ زمینی تنازعہ کو لے کر ایک عرضداشت سونپنے کے لیے ڈپٹی کمشنر اور ایس پی کے دفتر کی طرف جا رہے تھے۔
اس کے بعد مبینہ طور پر دائیلونگ گاؤں کے باشندوں نے عرضداشت سونپنے جا رہے لوگوں پر پتھر پھینکا، جس کے بعد جھڑپ شروع ہو گئی۔ افسروں کے مطابق دائیلونگ کی حمایت میں قریب کے دُئیگے لونگ گاؤں کے لوگ بھی جھڑپ میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کے ایک بنگلے میں آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
زمینی تنازعہ کو لے کر ہوئی اس جھڑپ کے بعد ضلع صدر دفتر اور سرحدی علاقوں دائیلونگ، دُئیگے لونگ اور اولڈ تامینگلونگ میں بی این ایس کی دفعہ 163 کے تحت پابندی لگا دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگلے حکم تک یہ پابندی نافذ رہے گی۔
امپھال کے ایک افسر نے بتایا کہ تامینگلونگ میں ناگا طبقہ رہتا ہے اور یہ جھڑپ دو گاؤں کے درمیان سرحدی تنازعہ سے پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مئی 2023 میں شروع ہوئے میتئی اور کوکی کے درمیان ذات پر مبنی جھڑپوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔