گوہاٹی (آئی اے این ایس) کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے چہارشنبہ کے دن چیف منسٹر آسام ہیمنت بشواشرما کو حالیہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) چھاپوں کے حوالہ سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی کے چھاپے ریاست میں غیرقانونی کوئلہ کانکنی کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے پاکستان سے اپنے ”روابط“ پر وضاحت بھی دی۔ آسام پردیش کانگریس کا صدر بننے کے بعد دہلی میں پہلی مرتبہ میڈیا سے بات چیت میں گورو گوگوئی نے آسام اور میگھالیہ میں 24 اپریل کے ای ڈی چھاپوں کی نشاندہی کی۔ کہا جاتا ہے کہ ای ڈی نے کوئلہ اسمگلنگ نیٹ ورک بے نقاب کیا۔ 1.58 کروڑ کی نقد رقم‘ ڈیجیٹل آلات اور 2 لکژری کاریں ضبط کیں۔
گوگوئی نے کہا کہ یہ ثبوت چیف منسٹر آسام کو غلط ٹھہراتا ہے۔ انہوں نے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایسا سنڈیکیٹ ریاستی اور مرکزی حکام کی سیاسی پشت پناہی کے بغیر کام نہیں کرسکتا۔ سیاسی طوفان کے بیچ انہوں نے ایک اور تنازعہ پر جو 2013 میں ان کے دورہئ پاکستان اور ان کی بیوی کے پیشہ ورانہ پس منظر سے تعلق رکھتا ہے‘ اپنا موقف واضح کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی بیوی ایلزبتھ کولبرن گوگوئی ایک بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم (این جی او) کے لئے کام کرتی تھیں اور سال 2011 میں ایک سال کے لئے اپنی ڈیوٹی کے تحت پاکستان میں تھیں۔ میں سال 2013 میں صرف ایک بار پاکستان گیا تھا۔ میرا یہ دورہ حکومت ِ ہند کے قواعد وضوابط کے تابع تھا۔
میری نجی اور پیشہ ورانہ زندگی ہمیشہ صاف و شفاف رہی ہے اور قومی مفادات کے تحت رہی ہے۔ گورو گوگوئی نے پہلی مرتبہ اس مسئلہ پر زبان کھولی۔ انہوں نے مانا کہ ان کی بیوی اور 2 بچوں کی شہریت برطانوی ہے۔ کانگریس ہائی کمان نے پیر کے دن گورو گوگوئی کو آسام پردیش کانگریس کا نیا صدر بنانے کا اعلان کیا تھا۔ وہ 3 مرتبہ رکن لوک سبھا رہے ہیں۔ کانگریس 2026 کے اسمبلی الیکشن سے قبل آسام میں خود کو مستحکم کرنا چاہتی ہے۔