کوچی: کیرالہ کے کوچی ساحل کے قریب بحیرہ عرب میں لائبیرین کنٹینر جہاز ڈوبنے کے بعد ایک عوامی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی تیرتے یا ساحلی کنٹینر یا ملبے کے قریب نہ جائیں کیونکہ ان میں خطرناک مادے ہو سکتے ہیں۔
جہاز پر کل 643 کنٹینرز تھے جن میں سے 73 خالی اور 13 میں کیلشیم کاربائیڈ سمیت خطرناک سامان تھا۔اس کے علاوہ ان میں ایک ایسا کیمیکل ہے جو پانی کے ساتھ خطرناک ردعمل کرکے انتہائی آتش گیر ایسٹیلین گیس خارج کرتا ہے۔
کنٹینر جہاز 24 مئی کو تقریباً 1:25 بجے ایم ایس سی ایلسا 3 وژنجام سے کوچی بندرگاہ کے راستے میں بحیرہ عرب میں پلٹ گیا اور بعد میں ڈوب گیا۔
ترواننت پورم زون کے چیف کمشنر آف کسٹمز کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک ایڈوائزری کے مطابق، واقعہ کے وقت جہاز پر موجود سبھی سامان کا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا تھا اور ایسے سامان کو کسی بھی طرح سے جدید طریقے سے ہٹانا یا چوری کرنا غیر قانونی ہے۔
کیرالہ کے ساحل پر کسٹمز میرین اور روک تھام کے یونٹ تعینات کی گئی ہے اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر نگرانی جاری ہے۔
ایڈوائزری میں سامان دیکھنے والے کسی بھی شخص سے درخواست کی گئی ہے کہ اگر وہ اس طرح کا سامان دیکھے تو فوری طور پر دیئے گئے نمبروں کسٹم ہاؤس، کوچی کنٹرول روم: 0484-2666422، کسٹمز (پریوینٹیو) کنٹرول روم، کوچی: 0484-4569400 اور کسٹم پریونٹیو یونٹ، ایلیپی: 9217-9217 پر کسٹم افسر کو مطلع کرے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ حفاظت کو یقینی بنانے اور بحالی کی جاری کوششوں میں مدد کے لیے عوامی تعاون بہت ضروری ہے۔