دہلی میں تیز بارش، آندھی۔پروازیں متاثر (ویڈیو)

دہلی میں تیز بارش، آندھی۔پروازیں متاثر (ویڈیو)

نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک)رات بھر تیز بارش، آندھی اور جھکڑ نے دہلی اور آس پاس کے علاقوں کو متاثر کیا‘ سڑکوں پر پانی بھر گیا، درخت اکھڑ گئے، پروازوں کی آمدورفت میں رکاوٹ آئی۔

موتی باغ، منٹو روڈ، دہلی کینٹ اور دین دیال اپادھیائے مارگ میں بہت زیادہ پانی جمع ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔شہر کے مرکزی موسمیاتی مرکز نے بتایا کہ ہوائیں 82 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں اور محض چھ گھنٹوں میں 81.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، یہ بارش رات ساڑھے گیارہ بجے سے صبح ساڑھے پانچ بجے کے درمیان ہوئی۔

اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پروازوں کی آمدورفت متاثر رہی۔ ایئرلائن انڈیگو نے صبح 3:59 بجے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دہلی کے خراب موسم کے باعث پروازیں عارضی طور پر متاثر ہوئی ہیں، دو گھنٹے بعد ایئرلائن نے اطلاع دی کہ معمول کے مطابق آپریشن بحال ہو چکا ہے۔فلائٹ راڈار 24 کے مطابق صبح7:30 بجے تک دہلی ایئرپورٹ سے پروازوں کی روانگی میں اوسطاً 46 منٹ کی تاخیر ہو رہی تھی، اس وقت درجہ حرارت 22 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔

اترکھنڈ اور ہریانہ کے مختلف علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی۔خراب موسم کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے دہلی اور آس پاس کے علاقوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔ محکمہ نے اپنی ’ناؤکاسٹ‘ رپورٹ میں بتایا تھا کہ مغرب و شمال مغرب سے گرج چمک والا بادل دہلی کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے زیر اثر تیز گرج چمک، گرد آلود ہوائیں اور بار بار بجلی چمکنے کا امکان ہے، ہواؤں کی رفتار 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زائد ہو سکتی ہے۔

محکمہ نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ کھلے مقامات سے گریز کریں، درختوں کے نیچے پناہ نہ لیں، کمزور دیواروں اور غیر محفوظ ڈھانچوں سے دور رہیں، پانی کے ذخائر کے قریب جانے سے پرہیز کریں۔چہارشنبہ کے روز شمالی دہلی میں گھٹا ٹوپ بادل داخل ہوئے اور جنوب مشرق کی طرف بڑھتے ہوئے گرد آلود آندھی لے آئے جس کے ساتھ 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، کچھ علاقوں میں جھکڑ کی شدت 70 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچی، شام کے وقت ہلکی بارش بھی ہوئی۔

شدید آندھی کے باعث دارالحکومت کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔یہ بارش اور آندھی ایسے وقت میں آئی جب ایک دن پہلے ہی مانسون کی باضابطہ آمد کی تصدیق کی گئی تھی جو اس سال کیرالہ میں معمول سے ایک ہفتہ پہلے داخل ہوا جو 2009 کے بعد سب سے جلد آمدہے۔

عام طور پر جنوب مغربی مانسون یکم جون کو کیرالہ پہنچتا ہے اور 8 جولائی تک پورے ملک میں پھیل جاتا ہے، جبکہ 17 ستمبر سے شمال مغربی بھارت سے واپسی کا عمل شروع ہوتا ہے اور 15 اکتوبر تک مکمل ہو جاتا ہے۔





[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے